پاکستان کے سابق کپتان سرفراز احمد کی ٹیسٹ ٹیم میں تین سال بعد واپسی ہوئی ہے اور وہ نیوزی لینڈ کے خلاف کراچی میں سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں۔
سرفراز احمد اس سے قبل 49 میچ کھیل چکے ہیں اور یہ ان کے کیریئر کا 50 واں ٹیسٹ میچ جبکہ پاکستان کی سرزمین پر یہ ان کے کیریئر کا پہلا ٹیسٹ میچ ہے۔
مزید پڑھیں
-
’یہ پیار کا نغمہ ہے‘، سرفراز احمد کا گانا وائرلNode ID: 715126
-
آئی پی ایل کی بولی، انگلینڈ کے سیم کرن مہنگے ترین کھلاڑی بن گئےNode ID: 728256
سرفراز نے اس سے قبل اپنا آخری ٹیسٹ میچ 2019 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا تھا جس میں انہوں نے وکٹ کے پیچھے 10 کیچ پکڑنے کے ساتھ ایک نصف سینچری بھی سکور کی تھی۔
سرفراز احمد کی جگہ ٹیم میں آنے والے محمد رضوان انگلینڈ کے خلاف حالیہ ٹیسٹ سیزیز میں قابل ذکر کارکردگی نہیں دکھا سکے تھے اور یہی وجہ بنی سرفراز احمد کی ٹیم میں واپسی کی۔ انہوں نے قائداعظم ٹرافی کے حالیہ سیزن میں 394 رنز بنائے تھے۔
Almost 13 years after his debut, Sarfaraz Ahmed is playing his first Test in Pakistan. He is making a comeback to Test side after missing four years. He's been in good nick in the domestic cricket this season - scored a 102 for Sindh in Karachi last month. #PakvNZ
— Mazher Arshad (@MazherArshad) December 26, 2022
ان کی ٹیم میں واپسی پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی تبصرے دیکھنے میں آرہے ہیں۔
سپورٹس جرنلسٹ مزمل آصف نے سرفراز احمد کی ایک ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ ’خاموشی سے محنت کیجیے اور اپنی کامیابی کو بولنے دیجیے۔‘
Work hard in silence, let your success make noise - Sarfaraz Ahmed #PAKvNZ #SarfarazAhmed #PakistanCricket pic.twitter.com/qHeuMGp5ut
— muzamilasif (@muzamilasif4) December 25, 2022
فرید خان نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ سرفراز احمد پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ کے وہ دوسرے وکٹ کیپر ہیں جو 35 برس کی عمر میں ٹیسٹ ٹیم میں کھیل رہے ہیں۔ اس سے قبل وسیم باری 35 سال کی عمر کے بعد پاکستان کے لیے آٹھ ٹیسٹ میچ کھیل چکے تھے۔
Sarfaraz Ahmed would become only the second wicketkeeper-batter from Pakistan after Wasim Bari to play a Test match aged 35 or more. Bari played 8 Tests for Pakistan and kept wickets after the age of 35.
No Pakistan keeper has played Test cricket after the age of 36. #PAKvNZ
— Farid Khan (@_FaridKhan) December 25, 2022