Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی امدادی ایجنسی کے تحت یمن میں موبائل میڈیکل کلینکس

کلینکس سے 14 سے 20 دسمبر  کے دوران 515 مریضوں نے رجوع کیا( فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے موبائل میڈیکل کلینکس نے یمن کے حجتہ گورنریٹ میں مستحقین کو علاج کی خدمات فراہم کی ہیں۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ان کلینکس میں 14 سے 20 دسمبر  کے دوران مختلف بیماریوں میں مبتلا 515 مریض آئے۔ کلینکس نے انہیں ضروری طبی خدمات فراہم کیں جب کہ 243 مریضوں کو ادویات بھی فراہم کیں۔
دریں اثنا، آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ کی ڈویلپمنٹ اسسٹنس کمیٹی کے اعداد و شمار کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے سپروائزر جنرل ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کہا ہے کہ ’ سعودی عرب کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو سرکاری ترقیاتی امداد کی پیشکش کرنے والے عطیہ دہندگان میں پہلے نمبر پر ہے جس کی مجموعی مالیت 26.71 بلین ریال ہے‘۔
اعداد و شمار میں ڈونر ممالک، رکن ممالک اور ڈی اے سی میں ایسوسی ایٹ ممبرشپ کے ساتھ ریاستوں کی طرف سے پیش کردہ سرکاری امداد کی نمائش کی گئی ہے جہاں پیرس میں قائم کمیٹی کو سب سے بڑا فورم سمجھا جاتا ہے۔
ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کہا ہے کہ ’ یہ امداد سعودی عرب کی مجموعی قومی آمدنی کا 1.05 فیصد بنتی ہے‘۔
ا نہوں نے کہا کہ ’ اس تناسب سے مملکت عطیہ دینے والے ممالک میں سرفہرست ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے منظور کردہ ہدف سے آگے نکل گئی ہے‘۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 84 ممالک میں مختلف قسم کے  1997 امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔

شاہ سلمان مرکز نے یمن میں چار بلین ڈالرکے منصوبے شروع کیے ہیں( فوٹو ایس پی اے)

یہ منصوبے 175 مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔  ان منصوبوں پر 5.7  بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں 4 بلین ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے۔
اس کے علاوہ فلسطین میں 369 ملین ڈالر، شام میں327 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 216 ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔

شیئر: