Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرفراز احمد آؤٹ یا ناٹ آؤٹ؟ پاکستانی امپائر کا فیصلہ متنازع بن گیا

سرفراز احمد کے بوٹ کا اگلا حصہ کہیں نہ کہیں زمین کو چُھو رہا تھا لیکن امپائر نے شک کی بنیاد پر آؤٹ دے دیا (فوٹو: سکرین گریب)
نیوزی لینڈ کے خلاف کراچی میں جاری دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران ایک مرتبہ پھر سے امپائر کا فیصلہ متنازع بن گیا ہے۔
پاکستان کی پہلی اننگز کے دوران وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد کو 78 رنز پر ڈیرل مچل کی گیند پر تھرڈ امپائر احسن رضا نے سٹمپ آؤٹ دے دیا۔
سرفراز احمد کچھ اس طرح سے سٹمپ آؤٹ ہوئے کہ جب ڈیرل مچل نے گیند کروائی تو وکٹ کیپر ٹام بلنڈل نے گیند کو پکڑا اور کچھ لمحے رُک کر سرفراز کو سٹمپ کردیا۔
یہ براہ راست روایتی طرز کا سٹمپ آؤٹ نہیں تھا کیونکہ سرفراز احمد نے شاٹ گیند کھیلنے کے کچھ لمحات کے بعد اپنے پاؤں کو حرکت دی تھی۔
تھرڈ امپائر احسن رضا نے ٹی وی پر سٹمپ آؤٹ کی جھلکیاں دیکھنے کے بعد اسے آؤٹ قرار دے دیا تاہم فوٹیج میں سرفراز کا پاؤں زمین سے اٹھا ہوا ہے یا نہیں؟ یہ صاف نظر نہیں آرہا تھا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سرفراز احمد کے بوٹ کا اگلا حصہ کہیں نہ کہیں زمین کو چُھو رہا ہے لیکن امپائر احسن رضا نے شک کی بنیاد پر انہیں آؤٹ دے دیا۔
امپائر احسن رضا نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’پاؤں زمین سے اٹھ رہا ہے۔‘
یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ پاکستان کے اس ہوم سیزن میں کسی امپائر کی جانب سے متنازع فیصلہ دیا گیا ہو۔
پاکستان اور انگلینڈ کی سیریز کے دوران پاکستانی امپائر علیم ڈار نے کئی غلط فیصلے دیے جبکہ ملتان ٹیسٹ میں سعود شکیل جوئل ولسن کے متنازع فیصلے کی بھیںٹ چڑھ گئے تھے جس کے بعد پاکستان کو شکست سے دوچار ہونا پڑا تھا۔
سرفراز احمد کے متنازع سٹمپ آؤٹ کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عوام سے پوچھا کہ ’یہ آؤٹ ہے یا ناٹ آؤٹ؟‘
اس کے جواب میں قدیر حسین نے لکھا کہ ’شک کی بنیاد کے اصول کے مطابق فیصلہ بیٹر کے حق میں جانا چاہیے۔‘
محمد علی خان لکھتے ہیں کہ ’یہ میرے خیال سے آؤٹ تھا، سٹمپ کیمرہ نے واضح دکھایا تھا کہ جب بیلز گریں تو پاؤں ہوا میں تھا۔‘
اِبی نے ٹویٹ کی کہ ’اس ہوم سیزن میں اگر پاکستان کی کرکٹ سے بدترین کوئی چیز رہی ہے تو وہ امپائرنگ ہے۔‘
صحافی فیضان لاکھانی کہتے ہیں کہ ’یہ ناٹ آؤٹ لگ رہا ہے، اگر شکوک بھی تھے تو وہ بیٹر کے حق میں جانا چاہیے تھے۔‘
ساوربھ ملہوترا لکھتے ہیں کہ ’یہ تو کسی صورت بھی آؤٹ نہیں دیا جا سکتا۔‘
 

شیئر: