چھوٹے اداروں کو’ مقابل مالی‘ سے مزید ایک سال کا استثنی: سعودی کابینہ
کابینہ کا اجلاس منگل کو ریاض میں شاہ سلمان کی صدارت میں منعقد ہوا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے 9 اوراس سے کم ملازم والے چھوٹے اداروں کو مقابل مالی (سعودائزیشن کی مد میں لی جانے والی فیس) سے مزید ایک سال کا استثنی دینے کی منظوری دی ہے۔ اس سے قبل تین سال کا استثنی دیا گیا تھا۔ توسیع کا اطلاق تین سال کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ سے ہوگا۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا اجلاس منگل کو ریاض کے قصرعرقہ میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں منعقد ہوا ہے۔
کابینہ نے علاقائی و بین الاقوامی حالات کا جائزہ لیا۔ سعودی عرب کے غیرمتزلزل موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسندی اور نفرت کے محرکات پس پشت ڈالنے اور پرامن بقائے باہم، روا داری اور مکالمے کی اقدار کا پرچار ماضی کی طرح حال و مستقبل میں بھی پورے عزم کے ساتھ کیا جاتا رہے گا۔
اجلاس کے آغاز میں زیمبیا کے صدر اور چاڈ کے عبوری صدر کی جانب سے شاہ سلمان اور ولی عہد کو ملنے والے خطوط کے متن سے کابینہ کو آگاہ کیا گیا۔
کابینہ نے سیاسی و اقتصادی سطح پر مملکت کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ مختلف شعبوں میں بین الاقوامی تعاون کے فروغ اور بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مزید مشترکہ اور منفرد حل اختیار کرنے کے حوالےسے کی جانے والی کوششیں بھی زیر غور آئیں۔
کابینہ نے ورلڈ اکنامک فورم 2023 میں سعودی عرب کی بھرپور شرکت اوروژن 2030 کے تحت ہونے والی پیشرفت کو اجاگر کرنے کی کوششوں کو سراہا۔
کابینہ نے اجلاس میں 9 فیصلوں کی منظوری دی۔ کوسٹا ریکا کے ساتھ تعاون کے جنرل معاہدے کا اختیار وزیر خارجہ، نائجیریا کے ساتھ ثقافت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا اختیار وزیر ثقافت، آسٹریا کے ساتھ ٹیکنالوجی اور پیشہ ورانہ ٹریننگ کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت کا اختیار وزیر تعلیم کو دیا گیا ہے۔
کابینہ نے ازبکستان کے ساتھ روزگار کی فراہمی سے متعلق تعاون کے معاہدے، مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے ممالک کے لیے فضائی سلامتی کی نگرانی کے حوالے سے علاقائی معاہدے میں سعودی عرب کی شمولیت کی منظوری بھی دی ہے۔
کابینہ نے گھروں کے ملکیتی اعدادوشمار خود کار سسٹم کے ذریعے تیار کرنے کا طریقہ کار بھی معطل کردیا ہے۔