پاکستان میں جمعرات کی صبح سے پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ جاری ہے اور اب تک اس کی قیمت 20 روپے سے زیادہ بڑھ چکی ہے۔
انٹربینک میں دوپہر تک امریکی ڈالر کی قیمت 255 روپے تھی اور ڈالر کی اونچی اڑان کے ساتھ ہی پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وہ دعوے بھی یاد آگئے جب وہ وزارت سنبھالنے کے فوراً بعد کہا کرتے تھے کہ ڈالر کو 200 روپے سے کم سطح پر لے آئیں گے۔
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت بڑھنے کا تعلق پاکستان اور انٹرنشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان جاری مذاکرات سے بھی ہے اور وزیراعظم شہباز شریف سمیت متعدد پاکستانی حکام پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ آئی ایم ایف پروگرام پورا کرنے کے لیے تمام شرائط ماننے کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کمرشل بینکوں میں موجود ڈالرز تک رسائی زیرغور نہیں: اسحاق ڈارNode ID: 733481
-
ڈالر کی قدر بڑھ گئی، انٹربینک میں 10 روپے سے زائد کا اضافہNode ID: 737816
سوشل میڈیا پر لوگوں کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے ڈالر کی قیمت کو روکے رکھنے کی پالیسی کی وجہ سے پاکستان کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مشرف زیدی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’پاکستانیوں کو چار مہینے پریشانیاں سہنا پڑی ہیں اور اب مزید چھ مہینے پریشانیاں برداشت کرنا پڑیں گی کیونکہ قیمتیں اب آہستہ آستہ نہیں بلکہ تیزی سے اوپر جائیں گی۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اب دیکھیں اسحاق ڈار کی انا کب تک بجلی اور گیس کی قیمتوں کا بوجھ اٹھا سکے گی۔‘
The Dar peg—as baptised by @UzairYounus—is dead.
Pakistanis have suffered four months and will now suffer another six as prices adjust rapidly instead of gradually.
Let’s see how much longer Dar’s ego sustains electricity & gas prices.
More pain for Pakistanis
— Mosharraf Zaidi (@mosharrafzaidi) January 26, 2023
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان مزمل اسلم نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’اگر ڈالر 240 روپے تک پہنچتا ہے اور 250 روپے کی طرف جاتا ہے تو اس سے واضح پتہ چلتا ہے کہ ڈار صاحب اور جمیل احمد (گورنر سٹیٹ بینک) نے قیمت مصنوعی طریقے سے روکی اور قومی خزانے کو بڑا نقصان پہنچایا۔‘
انہوں نے پوچھا کہ ’کیا ان کا احتساب ہوگا؟‘
If dollar moved to 240 rupee and eyeing 250. Then it’s clearly indicating that Dar Saheb & Jameel Ahmed artificially held the rate and gave huge loss to country treasury. Will they be accountable?
— Muzzammil Aslam (@MuzzammilAslam3) January 26, 2023
امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافے کے سبب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف بھی کڑی تنقید کی زد میں ہیں۔
وکیل شفیق احمد نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اسحاق ڈار کو کہنے کا فائدہ نہیں۔ البتہ نواز شریف کو کوئی جگا کر بتا دے کہ ان کے سمدھی صاحب کا جادو نہیں چل سکا اور آج صرف چند گھنٹوں میں ڈالر 11 روپے مزید بڑھ کر 242 روپے کا ہو گیا ہے۔‘
انہوں نے مزید طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’اب خاندان میں کوئی اور ماہر معیشت دیکھ لیں۔‘
اسحاق ڈار کو کہنے کا فائدہ نہیں البتہ نواز شریف کو کوئی جگا کر بتا دے کہ اُنکے سمدھی صاحب کا جادو نہیں چل سکا اور آج صرف چند گھنٹوں میں ڈالر 11 روپے مزید بڑھ کر 242 روپے کا ھوگیا ہے اور اب خاندان میں کوئی اور ماہر معشیت دیکھ لیں
— Shafiq Ahmad Adv (@ShafiqAhmadAdv3) January 26, 2023
شاہد میتلا نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ڈار صاحب پچھلے آٹھ مہینے انتظار کیا کہ آپ آئیں گے تو ڈالر نیچے جائے گا اور پھر نئی گاڑی لیں گے لیکن ظالموں نے پھر قیمتیں بڑھا دی ہیں۔‘
ڈار صاحب پچھلے 8مہینے انتظار کیا کہ آپ آئینگے تو ڈالر نیچے جائے گااور پھر نئی گاڑی لیں گے لیکن ظالموں نےکل پھرقیمتیں بڑھا دی ہیں۔
پاکستان میں گاڑی مینو فیکچرز ویسے ہی 30,40فیصد سے کم منافع نہیں لیتےکیونکہ حکومتی کنٹرول زیرو ہے۔@MIshaqDar50— Shahid Maitla (@ShahidMaitla) January 26, 2023
صارفین کی ایک بہت بڑی تعداد ایسی بھی جو ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کو دیکھتے ہوئے پوچھ رہی ہے کہ مفتاح اسماعیل کو وزیر خزانہ کے منصب سے کیوں ہٹایا گیا؟
As the spread between the official and market rate narrows and the official PKR-USD exchange rate plummets, Dar has to eat humble pie.
Would really like to ask his supporters what they gained by replacing Miftah.
— Ayesha Ijaz Khan (@ayeshaijazkhan) January 26, 2023