ویسے تو کسی سیاسی جماعت کے وفد کی الیکشن کمیشن کے دورے یا الیکشن کمشنر سے ملاقات کوئی زیادہ حیرت انگیز بات نہیں مگر پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی جانب سے ایسا کیے جانے کے بعد سوشل میڈیا کی حد تک صورت حال کچھ ’حیرت انگیز‘ سی ہے۔
خیال رہے جمعرات کو پی ٹی آئی کے اعلٰی سطحی وفد نے الیکشن کمیشن کا دورہ کیا تھا اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات بھی کی تھی۔
تاہم سوشل میڈیا صارفین کے ریڈار پر یہ معاملہ تب آیا جب اس کے فوراً بعد سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اس سے متعلق ٹویٹ کر دی۔
مزید پڑھیں
-
کیا حکومت نے بالآخر پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے؟Node ID: 739946
-
پیٹرول کی قیمت میں اضافہ، ’میاں صاحب میٹنگ سے اٹھ کر کہاں گئے؟‘Node ID: 743586
انہوں نے لکھا کہ ’الیکشن کمیشن نے انتخابات کروانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر قابل تحسین پیش رفت کی ہے، امید ہے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران حکومتی دباؤ مسترد کر کے انتخابات کے مثالی انعقاد میں کامیاب ہوں گے۔ تاریخ ان کے بڑے کردار کی منتظر ہے اور عوام کی حمایت اس ضمن مین ان کے ساتھ ہے۔‘
چونکہ پی ٹی آئی اس سے قبل الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر پر الزامات بھی لگاتی رہی ہے تو جیسے ہی یہ ٹویٹ سامنے آئی صارفین نے بھی موبائل سنبھال لیے۔
عبدالفتاح نے فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’اور سکندر سلطان کے پاس محب وطن بننے کا سنہری موقع بھی ہے۔‘
صحافی شیراز احمد شیرازی شاہ محمود قریشی کی دورے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کا کلپ نکال لائے جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن کی تعریف کی تو انہوں نے سوال کا تذکرہ کیا جس کے جواب میں بقول ان کے انہوں نے آئینہ دکھایا تھا۔
’ شاہ محمود قریشی الیکشن کمیشن آئے اور چیف الیکشن کمشنر کی تعریفیں کرنے لگے، میں نے سوال کیا کہ یہ وہی چیف الیکشن کمشنر ہیں جس کو آپ منشی اور پی ڈی ایم کی بی ٹیم کہا کرتے تھے۔ کیا وہ سب بیانات محض سیاسی بیانات تھے؟ کیا وہ بیانات واپس لیں گے؟ آئینہ دکھایا تو محترم برا مان گئے۔‘
ویڈیو میں ان کا سوال پوری طرح سنائی نہیں دیتا جس پر شاہ محمود قریشی فوری کہتے ہیں کہ ’یہ پرانے سوال ہیں، وہ پل ہم عبور کر کے آئے ہیں وغیرہ وغیرہ۔‘
شاہ محمود قریشی تو یہ بات کر کے نکل گئے مگر سوشل میڈیا پر تنقید کا سلسلہ جاری رہا اور ابن صدیقی نے فواد چوہدری کی ٹویٹ پر لکھا کہ ’سکندر سلطان تو ن لیگ کا آدمی نہیں تھا۔‘
کچھ ستم ظریف تو فواد چوہدری کی وہ ٹویٹ نکال لائے جو 20 اگست 2022 کو کی گئی اور جس میں الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
فواد چوہدری نے لکھا تھا کہ ’ الیکشن کمیشن اپنے کرتوت ٹھیک کر لیتا تو کوئی تنقید نہ کرتا لیکن موجودہ چیف الیکشن کمشنر نے ادارے کو تباہ کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن جیسے اہم ادارے کو امپورٹڈ حکومت کی سب کمیٹی کے لیول پر لے آئے ہیں۔ جب تک ان کو نہیں نکالیں گے ادارے کی حیثیت بحال نہیں ہو سکے گی۔‘