جوازات کے ذیلی پلیٹ فارم ابشرپرایک شخص نے دریافت کیا ’ابشرسسٹم میں فیڈ موبائل نمبرتبدیل کرنا چاہتا ہوں مگرمسئلہ یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کا فنگرپرنٹ فیڈ کرنا ہے جبکہ ہاتھ کی انگلیاں کٹ گئی تھیں جس کی وجہ سے فنگرپرنٹ نہیں دے سکتا اس صورت میں کیاکروں؟‘۔
سوال کے جواب میں جوازات کے ابشرسسٹم کا کہنا تھا کہ ’قریبی جوازات کے دفتر سے رجوع کریں وہاں موجود اہلکارسے اپنا مسئلہ بیان کریں وہ آپ کے ابشراکاونٹ کی از سرنورجسٹریشن کرنے کے ساتھ موبائل نمبربھی تبدیل کردیں گے‘۔
واضح رہے جوازات کے قانون کے مطابق سعودی شہری اورمملکت میں اقامہ ہولڈرز غیرملکیوں کے لیے ابشرپلیٹ فارم پراکاونٹ بنانا لازمی ہے۔
ابشرپراکاونٹ بنانے کےلیے جوازات کی جانب سے نہ صرف جوازات کے دفاتر بلکہ مختلف شہروں میں موجود تجارتی مالز اوراہم مقامات پرابشر کا اکاونٹ بنانے کےلیے کمپیوٹرز نصب کیے گئے ہیں جہاں اکاونٹ بنانے کےلیے سسٹم میں کارکن کی بنیادی معلومات جن میں اقامہ نمبر، پاسپورٹ نمبراسکی ایکسپائری تاریخ اوروہ موبائل نمبرجس کی انٹری اقامہ پرہوئی ہوفیڈ کی جاتی ہے۔
سسٹم میں اکاونٹ بناتے وقت تمام انگلیوں کے فنگرپرنٹ بھی فیڈ کیے جاتے ہیں بعض اوقات کسی بیماری یا کوئی مسئلے کی وجہ سے فنگرپرنٹ ابشرسسٹم میں فیڈ کرنا دشوار یا ناممکن ہوتا ہے۔
اس صورت میں جب کہ سسٹم میں فنگرپرنٹ فیڈ نہیں ہوتے اس کے حل کےلیے جوازات کے دفتر سے رجوع کرنا ہوتا ہے جہاں شناختی عمل کو مکمل کرنے کےلیے دیگرطریقوں کواختیارکیاجاتا ہے۔
وزٹ ویزے کی مدت اورایکسپائری کے بارے میں جوازات سے استفسار کیا گیا ’ملٹی انٹری وزٹ ویزا جس کی مدت ایک برس ہوتی ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا ویزے کی مدت جوکہ ایک برس ہے اس کا حساب یعنی کاؤنٹ ڈاؤن ویزا پاسپورٹ پرسٹمپ کے وقت سے کیا جاتا ہے یا جب مملکت میں داخلے کے وقت سے ہوا؟‘۔
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’وزٹ ویزے کی مدت کا حساب ویزا پاسپورٹ پرسٹمپ ہونے کے دن سے کیاجاتا ہے‘۔
ملٹی انٹری ویزے کی مدت ایک برس ہوتی ہے بعض افراد اس غلط فہمی میں رہتے ہیں کہ ویزے کے دنوں کا حساب اس وقت سے ہوتا ہے جب مملکت میں داخل ہوجائے یہ تصورغلط ہے۔اسی غلطی کی وجہ سے انہیں بعدازاں کافی دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سائق خاص کے اقامے پرایک شخص نے دریافت کیا ’کفیل کے ہمراہ بذریعہ سڑک بحرین جانا ہے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا بحرین کا ویزا لینا ہوگا یا صرف کفیل کے ساتھ ہونے کی وجہ سے بغیرویزے کی جاسکتا ہوں؟‘۔
جوازات کا کہنا تھا کہ ’مملکت میں اقامہ پرمقیم غیرملکی افراد کے لیے عرب ریاستوں کا سفرکرنے کے لیے ان ممالک سے ویزا حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے علاوہ ازیں خروج وعودہ بھی درکارہوگا جو کفیل کے ابشریا مقیم پلیٹ فارم سے جاری کرایا جاسکتا ہے‘۔
واضح رہے سعودی شہریوں کےلیے عرب ممالک کے سفر کےلیے ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی وہ صرف اپنے شناختی کارڈ پرسفرکرسکتے ہیں۔