Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں آم کی پیداوار 88 ہزار ٹن سالانہ تک پہنچ گئی

2005 میں سعودی عرب میں اڑھائی لاکھ آم کے درخت تھے جن سے آم کی سالانہ پیداوار 18 ہزار ٹن تک ہوتی تھی (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ویژن 2030 کے تحت آم کی پیداوار 88 ہزار ٹن سالانہ تک پہنچ گئی ہے جس کے بعد آم کی مملکت میں پیداوار 60 فیصد ہو گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب چھ ہزار 880 ہیکٹرز رقبے میں آم کی کاشت کر رہا ہے۔
سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت ویژن 2030 کے اہداف حاصل کرنے کے لیے آم کی پیداوار، فوڈ سکیورٹی اور پیداوار کی شرح میں اضافہ کر رہی ہے۔
وزارت نے یہ بھی کہا ہے کہ آم جیسے موسمی پھلوں کی پیداوار سے مملکت کو معاشی فائدہ ہو رہا ہے۔ آم کی فصل سعودی عرب کے کئی علاقوں میں کاشت کی جاتی ہے۔
وزارت کے مطابق آم کا سیزن اپریل سے اگست تک ہوتا ہے اور آم کی 20 سے زائد اقسام پیدا کی جاتی ہیں جن میں اویش، سکری اور ٹومی ایٹکنز بھی شامل ہیں۔
2005 میں سعودی عرب میں اڑھائی لاکھ آم کے درخت تھے جن سے آم کی سالانہ پیداوار 18 ہزار ٹن تک ہوتی تھی۔ 2022 میں آم کے درختوں کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچ گئی جن سے آم کی پیداوار 65 ہزار ٹن ہو گئی۔
سعودی فرمانروا کنگ سلمان کے 2019 میں ’سسٹین ایبل ایگریکلچر رورل ڈیویلپمنٹ پروگرام‘ کے افتتاح کے بعد مملکت زرعی شعبے میں قابل ذکر بہتری آئی ہے۔
اس پروگرام کے مقاصد میں پھلوں، مچھلی، لائیوسٹاک اور عربی کافی کی پیداوار اور مارکیٹنگ میں اضافہ شامل ہے۔

شیئر: