Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جماعتِ اسلامی سے مذاکرات کے لیے پی ٹی آئی کی کمیٹی تشکیل

امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کی تھی۔ (فوٹو: سراج الحق ٹوئٹر)
پاکستان میں حالیہ سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سے لاہور میں ملاقاتیں کی ہیں۔
وزیراعظم شہاز شریف اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقاتوں کے بعد اتوار کو تحریک انصاف نے مذاکرات کے لیے سابق وزیراعظم کی ہدایت پر تین رکنی کمیٹی قائم کی ہے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے کمیٹی کی تشکیل کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے مرکزی میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ’تحریک انصاف کی تین رکنی کمیٹی ملک میں جاری سیاسی بحران کے حوالے سے جماعتِ اسلامی پاکستان سے مذاکرات کرے گی۔‘
کمیٹی میں پرویز خٹک، سینیٹر اعجاز احمد چودھری اور میاں محمود الرشید شامل ہیں۔
سنیچر کو امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سربراہی تین رکنی وفد نے وزیراعظم شہباز شریف اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
ملاقاتوں کے بعد جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے ٹویٹ کیا تھا کہ ان کی وزیراعظم  شہباز شریف اور سابق وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات مفید رہی اور مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھنے پر اتفاق ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کو اس وقت جس سیاسی، معاشی، آئینی بحران کا سامنا ہے، اس کا حل کسی عدالت یا اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے ممکن نہیں، سیاست دانوں کو اپنے مسائل خود حل کرنے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات سے نکلنے کا بہترین راستہ یہی ہے کہ عوام سے رجوع کیا جائے اور انتخابات کے لیے ایک تاریخ پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔
سراج سراج الحق کا کہنا تھا کہ ’انتخابات ایسے ماحول میں ہوں کہ اس کے نتائج سبھی تسلیم کریں اور اس کے نتیجے میں مزید افراتفری نہ پھیلے۔‘
وفاق میں اتحادی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان انتخابات کی تاریخ پر اتفاق نہیں پایا جاتا۔
اتحادی حکومت نے قبل از وقت انتخابات کے انعقاد سے انکار کیا ہے جبکہ عمران خان حکومت سے برطرفی کے بعد وقت سے پہلے انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
سیاسی بحران سنگین ہونے کے بعد 14 اپریل کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے سٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کو 17 اپریل تک فنڈز مہیا کرنے کا حکم دیا تھا۔ خیبر پختونخوا میں انتخابات کے انعقاد کا کیس اس وقت پشاور ہائیکورٹ میں زیرالتوا ہے۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے لیے صرف جماعت اسلامی نے کوشش نہیں کی بلکہ گزشتہ ماہ سول سوسائٹی کی تنظیموں نے بھی دونوں پارٹیوں کے ساتھ ملاقاتیں کی تھیں اور آل پارٹیز کانفرنس بلانے کے لیے قائل کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔

شیئر: