Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی مرد خوبصورت نظر آنے کو ترجیح دیتے ہیں، ڈاکٹر فاطمہ الصطوف

مشہور شخصیات کی خوبصورتی مردوں کی کاسمیٹک گرومنگ کا اہم عنصر ہے۔ فوٹو عرب نیوز
کاسمیٹک ڈاکٹر فاطمہ الصطوف کا کہنا ہے کہ سماجی اصولوں اور مردوں کی گرومنگ کے حوالے سے رویوں میں تبدیلی کی وجہ سے اب زیادہ سعودی مرد کاسمیٹک طریقہ کار پرعمل پیرا ہیں۔
عرب نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ روایتی طور پر بننا سنورنا اور ذاتی دیکھ بھال کو خواتین کا خاص شعبہ سمجھا جاتا تھا تاہم اب رویوں میں تبدیلی آئی ہے اور بہت سے مرد خوبصورت نظر آنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
نیشنل لائبریری آف میڈیسن کی 2019 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے بعد ڈاکٹر فاطمہ الصطوف کی معلومات اور ان کا یہ نظریہ سامنے آیا ہے۔
تحقیق میں 47.6 فیصد جواب دہندگان معمولی کاسمیٹک طریقہ کار سے گزرنے کے خواہشمند تھے جب کہ 60.9 فیصد نے اتفاق کیا کہ کاسمیٹک سرجری اچھی ہے کیونکہ اس سے لوگ اپنے بارے میں بہتر محسوس کرتے ہیں۔
ڈاکٹر فاطمہ الصطوف کا خیال ہے کہ آن لائن معلومات میں کافی حد تک وسعت آنے کی وجہ سے اس رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔
سوشل میڈیا اور مشہور شخصیات کی ثقافت کا اثر سعودی عرب میں مردوں کی کاسمیٹک گرومنگ کی مانگ بڑھانے کا اہم عنصر ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے عام لوگوں کے لیے کاسمیٹک طریقہ کار کے بارے میں معلومات تک رسائی آسان بنا دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کاسمیٹک کے استعمال میں اپنے تجربات اور معلومات کی تحقیق اور اشتراک کے لیے عام لوگ تیزی سے سوشل میڈیا  استعمال کر رہے ہیں۔

کاسمیٹک معلومات کے لیے  لوگ سوشل میڈیا استعمال کر رہے ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر

ڈاکٹر فاطمہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والے اور مشہور شخصیات کا کاسمیٹک طریقہ کار کی مقبولیت پر خاصا اثر ہے۔
اپنی پسندیدہ مشہور شخصیات کی تقلید کرنے کی خواہش نے بہت سے مردوں کو اپنی ظاہری شکل کو بدلنے  کے لیے کاسمیٹک طریقہ کار تلاش کرنے پر مجبور کیا ہے لیکن انھیں کچھ تحفظات ہیں۔
سوشل میڈیا  سے ہٹ کر عام مرد حضرات اکثر اتنا منفرد یا الگ نظر آنے سے ڈرتے ہیں اس لیے وہ کسی بھی کاسمیٹک طریقہ کار سے نفرت کرتے ہیں۔
اکثر مردوں کا خیال ہے کہ  بہت سی لڑکیاں ایک جیسی ہی نظر آتی ہیں اور یہ ایسی چیز ہے جو مردوں کو اپنے ظاہری شناخت کے لیے پسند نہیں۔
ڈاکٹر فاطمہ کا کہنا ہے کہ مرد حضرات عام طور پر کسی اور کی طرح نظر نہیں آنا چاہتے لیکن پھر وہ سوشل میڈیا کی تشہیر کے بعد دریافت کرتے ہیں کہ کچھ ایسا ہے جو وہ کر سکتے ہیں جس سے وہ الگ نظر نہ آئیں اور چہرے کے  خدوخال یکساں رہیں۔

 مردوں کی اکثریت اپنے بالوں کا جھڑنا یا کم ہونا پسند نہیں کرتی۔ فوٹو الریاض

الصطوف نے بتایا کہ ہمارے کلینک میں آنے والے زیادہ تر جوڑے ہیں جو عام طور پر بیوی کی طرف سے شوہر کو  کاسمیٹک علاج کی طرف راغب کیا جاتا ہے اور اب یہ طریقہ کار سستا اور زیادہ وسیع پیمانے پر دستیاب ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مردوں کی اکثریت اپنے بالوں کا جھڑنا یا کم ہونا پسند نہیں کرتی اس لیے کاسمیٹک طریقہ کار سے ہم اکثر ان کے بالوں کا علاج کرتے ہیں۔
زیادہ تر مردوں کو مہاسوں اور داغوں کا سامنا رہتا ہے لہذا وہ چہرے کے ایسے علاج کے بارے میں دریافت  کرتے ہیں جو ان کی جلد کو ایسے نشانات سے صاف کر دے۔
کلینک پر آنے والے سعودی شہری فیصل سلیمان نے بتایا کہ میں نے اپنے مہاسوں کے نشانات کو ختم کرنے کے لیے کاربن لیزر  سے علاج کرایا ہے۔
 

شیئر: