وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے قومی اقتصادی کونسل (این ای سی ) کے اجلاس میں شرکت کرنے پر اپنی جماعت سے تعلق رکھنے والے سینیئر وزیر نور محمد دمڑ کو وزارت سے برطرف کردیا۔
سابق صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ وزیراعلٰی قدوس بزنجو کا موقف غیر واضح تھا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے ایک روز قبل وفاقی حکومت کے رویے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ان سمیت بلوچستان سے این ای سی کا کوئی ممبر اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔
تاہم وزیراعلیٰ کے اعلان کے باوجود منگل کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت این ای سی اجلاس میں بلوچستان کے سینیئر وزیر ترقی و منصوبہ بندی نور محمد دمڑ شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کے ذرائع نے اردو نیوز کو بتایا کہ سینیئر وزیر نے وزیراعلیٰ کے منع کرنے کے باوجود اجلاس میں شرکت کی جس پر عبدالقدوس بزنجو نے غم و غصے کا اظہار کیا اور ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا۔
مزید پڑھیں
-
کوئٹہ میں سپریم کورٹ کے وکیل قتل، عدالتوں سے بائیکاٹ کا اعلان
Node ID: 770526
-
آئی ایم ایف کی مخالفت کے باوجود کن اشیا پر سبسڈی دی جائے گی؟
Node ID: 770576
-
حکومت کا ملک بھر میں دوکانیں رات آٹھ بجے بند کرنے کا فیصلہ
Node ID: 770591
سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعلیٰ نے منگل کو بلوچستان گورنمنٹ رولز آف بزنجو 2012ء کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے نور محمد دمڑ سے ترقی و منصوبہ بندی کی وزارت کا قلمدان واپس لے لیا
نور محمد دمڑ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے وہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی اور زیارت پر مشتمل پی بی چھ سے صوبائی اسمبلی کے رکن ہیں اس سے پہلے صوبے کے وزیر خزانہ بھی رہ چکے ہیں۔
نور محمد دمڑ نے وزارت لئے جانے کے بعد اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کا این ای سی کے حوالے سے مؤقف غیر واضح تھا انہوں نے صرف میڈیا پر اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے حوالے سے بیان جاری کیا تھا اور مجھے ذاتی طور پر کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’قومی اقتصادی کونسل انتہائی اہم فورم ہے جس میں بلوچستان کا مؤقف پیش کرنا ضروری تھا میں اسلام آباد میں پہلے سے موجود تھا اس لئے ممبر کی حیثیت سے اجلاس میں شرکت کی اور بلوچستان کا مؤقف پیش کیا۔‘
نور محمد دمڑ کا کہنا تھا کہ ان کا وزیراعلیٰ سے کوئی اختلاف نہیں وہ پارٹی کے سربراہ اور صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں وہ ان کا احترام کرتے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ نور محمد دمڑ کے ماضی میں بطور وزیر خزانہ بھی وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو سے بجٹ، ترقیاتی منصوبوں اور ملازمتوں کی تقسیم سے متعلق معاملات پر اختلافات منظر پر آچکے ہیں۔
قومی اقتصادی کونسل کیا ہے؟
قومی اقتصادی کونسل ملک کی مجموعی اقتصادیات کا جائزہ لے کر ملک کی تجارتی، سماجی اور اقتصادی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ صوبوں کی طلب و ضرورت بالخصوص مالیات کے حوالے سے منصوبے مرتب کرتی ہے۔
پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 156 کے تحت صدر قومی اقتصادی کونسل تشکیل دیتا ہے جس کا چیئرمین وزیراعظم ہوتا ہے۔ چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ اور ہر صوبے سے وزیراعلیٰ کا نامزد کردہ ایک ممبر کونسل کے ارکان ہوتے ہیں اس کے علاوہ چار دیگر ممبران کا انتخاب وزیراعظم کرتا ہے۔
