منگنی کے بعد کامیاب نئی زندگی کا آغاز کیسے کیا جائے؟
منگنی کے بعد کامیاب نئی زندگی کا آغاز کیسے کیا جائے؟
پیر 12 جون 2023 7:08
شریک حیات کے لیے خود کو ہمیشہ بنا سنوار کر رکھیں۔ (فوٹو: پکسابے)
منگنی کو ازدواجی زندگی کے آغاز کا پہلا عملی مرحلہ کہا جاتا ہے۔ یہ وقت نئی زندگی کی شروعات کا ہوتا ہے۔ اس دوران ایک دوسرے سے تعارف اور مستقبل کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔
یہ وہ وقت ہوتا ہے جسے لوگ خوبصورت خواب سے بھی تعبیر کرتے ہیں۔ ایک دوسرے سے واقفیت اور مزاج کو سمجھنے کے لیے یہ بہترین وقت ہوتا ہے۔ اسی زمانے میں مستقبل کی کامیاب زندگی کی بنیاد رکھی جاتی ہے۔
عربی میگزین سیدتی میں اس حوالے سے خانگی اور سماجی امور کی ماہر منال اسماعیل سے بات کی جس میں انہوں نے کامیابی کے چند اہم نکات بیان کیے جو درج ذیل ہیں۔
منگنی نئے مرحلے کا آغاز
منال اسماعیل کا کہنا ہے کہ منگنی کے بعد دراصل ایک دوسرے سے تعارف کا وقت ہوتا ہے۔ اس دوران فریقین ایک دوسرے کے مزاج کو سمجھتے ہیں اور اپنے لیے مستقبل کی راہ کا تعین کرتے ہیں۔
منگنی کے بعد کا وقت خاص طور پر ایک لڑکی کے لیے بے حد اہم ہوتا ہے، اس دوران وہ مستقبل کے حوالے سے بہتر طور پر فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہوتی ہے۔ اپنے ہونے والے شریک سفر کی عادتیں اورخیالات جاننے کے بعد یہ فیصلہ کرنا آسان ہو جاتا ہے کہ ان کی آئندہ زندگی کیسی ہو سکتی ہے۔
وضاحت اور راست گوئی
اس میں کوئی شک نہیں کہ راست گوئی سے بڑھ کر کوئی اور عمل نہیں ہوتا۔ سچائی میں راحت اور سکون ہے کیونکہ سچ بولنے والا امانت کا بھی محافظ ہوتا ہے۔ سچائی انسان کو جھوٹ اور منافقت سے دور رکھتی ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ فریقین آپس میں سچائی اور راست گوئی کو ہی ترجیح دیں اوراسی پرعمل کریں۔
سب سے بڑی بیماری راست گوئی اورایمانداری کا فقدان ہونا ہے۔ مرد ہر چیز اورعمل میں ایمانداری کو ترجیح دیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ جو عورت ایک بار جھوٹ بولتی ہے وہ دوبارہ بھی دروغ گوئی سے کام لے سکتی ہے، اس لیے وہ اعتماد نہیں کرتے جو انہیں کرنا چاہیے۔ اس لیے بہتر ہے کہ روز اول سے ہی سچائی اور ایمانداری کے وصف کو اپنایا جائے تاکہ کامیاب رشتے کی بنیادیں مضبوط بنیادوں پر قائم ہوں سکے۔
منال اسماعیل کا کہنا ہے کہ منگنی کے بعد دراصل ایک دوسرے سے تعارف کا وقت ہوتا ہے۔ (فوٹو: پکسابے)
احترام ضروری ہے
اگرچہ آپ کے درمیان کیسے ہی تعلقات کیوں نہ ہوں یہ ضروری ہے کہ باہمی احترام کو ہر وقت مدنظر رکھا جائے اور اپنے جذبات کو احترام کی راہ میں نہ لائیں۔ خاص کر منگیتر کے اہل خانہ اور دوستوں کے سامنے۔
اہتمام و دلچسپی
منگنی کے بعد یہ لازمی ہے کہ آپ اپنے مستقل کے شریک سفر میں دلچسپی کا اظہار کریں اور اسے عزت و احترام دیں۔ اپنے شریک حیات کو اہمیت دینا مستقبل میں بہتر تعلقات کے لیے بے حد اہم ہے۔ اس کے لیے آپ کوچاہیے کہ آپ اپنے رویے سے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی زندگی میں وہ سب سے اہم ہے۔
باہمی گفتگو کے دوران اپنے منگیتر کی باتوں کو توجہ سے سنیں اور اس کی باتوں کو اہمیت دیں۔
اعتماد
کسی بھی رشتے کے استحکام اورمضبوطی کےلیے احترام انتہائی اہم ہوتا ہے جس کے لیے باہمی مکالمے کے لیے زبان اور لہجے کا نرم و شائستہ ہونا انتہائی اہم ہے۔ منگنی کے بعد اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ باہمی احترام اور مروت کا فقدان نہ ہو تاکہ رشتہ مستحکم بنیادوں پر استوار ہو اور اس میں کسی قسم کی دراڑیں نہ پڑیں۔
صاف گوئی اور احترام وہ عوامل ہیں جن سے باہمی محبت میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ اس کے برعکس عمل نقصان کا باعث ہے۔
اپنے منگیتر پر ہمیشہ الزام تراشی اور تنقید کرنے سے گریز کریں۔ (فوٹو: پکسابے)
عفو و درگزر
اپنے شریک حیات پر اس کی کسی غلطی کی بنیاد پر غالب آنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ اس سے باہمی اعتماد میں کمی آنے لگتی ہے۔ کامیاب اور خوشگوار تعلقات اس وقت تک قائم نہیں رہ سکتے جب تک غلطیوں سے درگزر کے رویے کو نہ اپنایا جائے۔
بہت سے جوڑے یہ سمجھتے ہیں کہ درگزر یا معاف کرنے کا مقصد فریق ثانی کے سامنے کمزور پڑ جانا ہے، یہ ایک انتہائی غلط سوچ ہے اس کے برعکس عفو و درگزر بہترین اور اعلٰی صفت ہوتی ہے۔ اس سے فریق ثانی کے تحفظ کے احساس میں اضافہ ہوتا ہے۔
خود کو پرکشش بنائیں
انسانی فطرت میں خوبصورتی کو پسند کرنا شامل ہے۔ اس لیے اس فطری عمل کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات کی کوشش کرتے رہیں کہ شریک حیات کے لیے خود کو ہمیشہ بنا سنوار کر رکھیں۔ اچھے اور جاذب نظر لباس کا انتخاب کریں اور کوشش کریں کہ اپنے رویے اور باطن کی طرح اپنے ظاہر کو بھی سنواریں۔
اختلاف کو قبول کریں
منگنی کے بعد اس بات کو ہمیشہ پیش نظر رکھیں کہ کسی بھی بات میں اختلاف ہونے کی صورت میں اسے خندہ پیشانی سے قبول کریں اور تعلقات کو سرد مہری تک نہ جانے دیں۔
اپنے شریک حیات پر اس کی کسی غلطی کی بنیاد پر غالب آنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ (فوٹو: پکسابے)
منگیتر کے گھر والوں اورعزیزوں سے بہتر سلوک کریں
منگنی کے بعد باہمی تعلقات کو خوشگوار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اپنی ہونے والی ساس اور نندوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم بنائیں اور ان کے ساتھ اختلافات اورتناؤ سے دور رہیں۔ کیونکہ اس کے برعکس عمل کرنے سے آپ کے رشتے میں تناؤ اور الجھنیں پیدا ہوں گی جو رشتے کو خطرناک موڑ تک لے جائیں گی۔
نرمی
اپنے منگیتر پر ہمیشہ الزام تراشی اور تنقید کرنے سے گریز کریں۔ ہمیشہ اپنی سوچ کو مثبت رکھیں اور کسی بھی معاملے میں اپنی رائے کو مسلط کرنے پراصرار نہ کریں، بلکہ اپنے رویے کو لچکدار بنائیں۔ ضد اور سخت گوئی سے دلوں میں فاصلے بڑھ جاتے ہیں۔
قابو پانے اورغالب آنے کی سوچ سے اجتناب
قابو پانے کی سوچ غالب آنے کی صورت میں رفتہ رفتہ خود غرضی میں بدل جاتی ہے۔ یہ رویہ ہمیشہ جدائی کا بنیادی سبب بنتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہرایک کو سپیس اوراس کا جائز حق دیں۔ کبھی بھی اپنے کسی رویے سے یہ ظاہر نہ ہونے دیں کہ آپ اس پرفوقیت رکھتی ہیں۔