مراکش میں بین المذاہب مکالمے پر پارلیمانی کانفرنس کا آغاز
سعودی وفد مجلس شوری کے صدر کی سربراہی میں شریک ہے (فوٹو: ایس پی اے)
مراکش میں بدھ کو بین المذاہب پر بین الاقوامی پارلیمانی کانفرنس کا آغاز ہوگیا۔ جس کا عنوان ’مشترکہ مستقبل کی خاطر ایک دوسرے کے ساتھ ‘ ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی وفد مجلس شوری کے صدر ڈاکٹر عبداللہ آل الشیخ کی سربراہی میں شریک ہے۔
مراکشی فرمانروا شاہ محمد السادس نے کانفرنس کے شرکا کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ’ مکالمہ بین المذاہب، مثبت پرامن بقائے باہم کی جڑیں راسخ کرنا اور انسانیت کی خاطر افہام و تفہیم و تعاون ہی کے ذریعے انسانوں کو فتنوں، تنازعات اورمصائب سے نکالا جاسکتا ہے‘۔
مراکشی فرمانروا کا پیغام مراکشی پارلیمنٹ کے سپہکر راشد الطالبی العلمی نے پڑھ کر سنایا ہے۔
کانفرنس کے شرکا نے امن و سلامتی کے فروغ، حق و قانون کی علمنبردار ریاست بنانے، مشترکہ مستقبل کی تعمیر، مرد و زن کے درمیان مساوات اور تعمیر و ترقی کے عمل میں نوجوانوں کو شریک کرنے کے سلسلے میں تعاون کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
مذاہب پر پارلیمانی کانفرنس کا مقصد زیادہ پرامن معاشرے کے قیام کی خاطر مشترکہ کوششوں کے امکانات دریافت کرنا، پائیدار بقائے باہمی کی راہ میں حائل رکاوٹوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی کی خاطر بامقصد مکالمہ شروع کرنا ہے۔
سعودی مجلس شوری کے وفد میں ارکان شوری ناصر بن محمد الدغیثر، شہزادی ڈاکٹر الجوھرۃ بنت فہد، مبارک الدوسری اور ڈاکٹر زینب ابو طالب شامل ہیں۔