پاکستان میں پی ڈی ایم اتحاد کی حکومت چند دنوں کی مہمان رہ گئی ہے۔ اپنے 15 ماہ کے اقتدار میں اتحادی حکومت نے 67 ایکٹ آف پارلیمنٹ منظور کروائے جن کے تحت الیکشن کمیشن، نیب، سپریم کورٹ اور معیشت کے علاوہ سرکاری ملازمین کے لیے قانون سازی کی گئی۔
9 اپریل 2022 کو عدم اعتماد کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ختم کرتے ہوئے پی ڈی ایم جماعتوں اور پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت نے اگلے ہی روز شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب کیا۔
اقتدار سے نکلنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے یہ تاثر دیا گیا کہ موجودہ حکومت اپنے کرپشن کیسز معاف کرانے اور انتخابات میں اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے قانون سازی کرے گی اور تحریک انصاف کے دور میں بنائے گئے قوانین کو ریورس کر دے گی۔ یہ تاثر اس وقت درست ثابت ہوا جب حکومت نے پاؤں جماتے ساتھ ہی نیب اور الیکشن ایکٹ میں ترامیم شروع کر دیں۔
مزید پڑھیں
-
مریم نواز کا چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے مستعفی ہونے کا مطالبہNode ID: 764801
-
پی ڈی ایم اور جمہوری اُصولوں کا کمپرومائز: ماریہ میمن کا کالمNode ID: 765086