صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 6 میں دو روز قبل منگل کو کو ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 10 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ اس خودکش حملے کی تفتیش میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
تفتیشی ٹیم سے تعلق رکھنے والے ذرائع کے مطابق ’خودکش حملہ آور ایک ٹانگ سے معذور تھا جس کے لیے آلٹو گاڑی میں خصوصی سیٹ لگائی گئی تھی جبکہ گاڑی میں ویل چیئر بھی موجود تھی۔‘
مزید پڑھیں
-
پشاور: ایف سی کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکہ، 8 افراد زخمیNode ID: 780581
-
خیبر میں پولیس کمپاؤنڈ پر خودکش حملہ، دہشت گردی میں اضافہ کیوں؟Node ID: 781116
’ابتدائی تفتیش سے یہ بھی معلوم ہوا کہ خودکش حملہ آور شدید بیمار تھا اور اسے یورین بیگ بھی لگا ہوا تھا۔‘
سکیورٹی حکام کے مطابق حملہ آور کی شناخت کے لیے مختلف ہسپتالوں سے ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے۔ تفتیش کے مطابق حملہ آور پشاور پجگی کے علاقے میں کار میں سوار ہوا اور مختلف شاہراہوں سے ہوتا ہوا حیات آباد پہنچا۔
جائے وقوعہ سے خود کش حملہ آور کا مبینہ موبائل فون بھی برآمد ہوا جس کی سم سے پنجاب میں بھی رابطے کیے گئے تھے۔
تفتیشی ٹیم سے تعلق رکھنے والے ذرائع کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور نے ایک روز قبل پشاور میں قیام کیا تھا تاہم اس بارے میں مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
پولیس کے خلاف سنائپر کا استعمال
گزشتہ رات بدھ کو ریگی ماڈل ٹاون میں پولیس پر حملہ کیا گیا جس میں دو اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ دو زخمی ہیں۔
