فیصل مسجد کے سامنے قلفی بیچنے والے ریڑھی بان کو جلد رہا کرنے کا حکم
ریڑھی بان فرمان اللہ کو تین ماہ قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔ فوٹو: ٹوئٹر عمر گیلانی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل مسجد کے سامنے برسوں سے ریڑھی لگانے والے فرمان اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے جلد رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے مجسٹریٹ کا فیصلہ معطل کر دیا اور فریقین کو نوٹسسز جاری کر کے جواب طلب کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ ریڑھی بان فرمان اللہ کو سی ڈی اے کے اہلکاروں کی جانب سے نوٹس دیا گیا تھا جبکہ رواں ماہ کی 11 تاریخ کو اُن پر سی ڈی اے مجسٹریٹ کی عدالت میں مقدمہ چلا کر اُسی دن تین ماہ قید بامشقت اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق فرمان اللہ کو 12 جولائی کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر فرمان اللہ کی گرفتاری اور جیل بھیجنے کی خبر شیئر ہوتے ہی سخت عوامی ردعمل سامنے آیا تھا۔
فرمان اللہ کے وکیل بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل پر بغیر لائسنس کے ریڑھی لگانے کا الزام ہے جبکہ ابھی تک کوئی چارج فریم نہیں ہوا۔
وکیل کا کہنا ہے کہ درخواست گزار فرمان اللہ اپنے گھر کے اخراجات چلانے کے لیے فیصل مسجد کی پارکنگ میں ریڑھی لگاتے ہیں۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے بتایا کہ فرمان اللہ تاحال جیل میں ہی ہیں اور انہیں ٹرائل کورٹ سے کوئی ریلیف نہیں ملا۔
عدالت نے وکیل کو مجسٹریٹ کا فیصلہ پڑھنے کی ہدایت کی، جس کے بعد فریقین کو نوٹسسز جاری کر کے جواب طلب کیا اور ریڑھی بان کو جلد رہا کرنے کا حکم دیا۔