Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی یمن کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی اقتصادی امداد

اقتصادی امداد بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے دی گئی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کو 1.2 ارب ڈالر کی اقتصادی امداد دی ہے۔ 
سرکاری خبر رساں اییجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی حکومت نے بیان میں کہا کہ ’اقتصادی امداد بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے دی گئی ہے‘۔ 
مملکت نے دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ اور مستحکم تعلقات کی بنیاد پر یمنی حکومت کی درخواست پر اقتصادی مدد دی ہے۔ 
یمنی وزیر خزانہ سالم بن بریک نے کہا کہ ’سعودی عرب کی جانب سے یمن کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی اقتصادی مدد اس بات کا اظہار ہے کہ سعودی عرب  یمن میں اقتصادی استحکام انسانی مصائب کی شدت کم کرنے اور ملک کی مختلف کمشنریوں میں عوام کی سرکاری مدد کے قابل بنانا چاہتا ہے‘۔ 

 سعودی عرب نے یمن کے سینٹرل بینک میں 4 ارب ڈالر ڈپازٹ کیے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب کی نئی اقتصادی مدد کئی عشروں سے سعودی عرب کی جانب سے دی جانے والی اقتصادی اور ترقیاتی مدد کے طویل سلسلے کی ایک کڑی ہے‘۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ  مدد یمنی حکومت کو بجٹ خسارہ پورا کرنے کی درخواست پر دی گئی ہے‘۔ 
سالم بن بریک نے مزید کہا کہ مملکت مختلف شعبوں میں یمن کی مدد کررہا ہے۔ یمن کے سینٹرل بینک میں رقم ڈپازٹ کی ہوئی ہے۔ 2012 سے 2022 کے دوران سینٹرل بینک میں 4 ارب ڈالر ڈپازٹ کیے گئے ہیں۔
یہ رقم گندم، آٹا، چاول، دودھ، خوردنی تیل اور چینی جیسی بنیادی اشیائے خوراک درآمد کرنے کے لیے مختص ہے۔ اس سے یمن کے  سینٹرل بینک میں زرمبادلہ کی پوزیشن بھی مستحکم  ہے۔

شیئر: