Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عمران خان نے کہا ہے کہ لوگوں کو بتائیں میں اصولوں پر سمجھوتا نہیں کروں گا‘

رؤف حسن کے بقول ’عمران خان کو سی کلاس میں رکھا گیا ہے جہاں وہ فرش پر سو رہے ہیں‘ (فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم عمران خان کے ترجمان رؤف حسن کا کہنا ہے کہ اگرچہ انہیں جیل میں سخت حالات میں رکھا گیا ہے جو کسی بھی انسان کے لیے موزوں نہیں تاہم وہ بہتر ہیں۔
 فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ترجمان نے بتایا کہ ’عمران خان کو انتہائی بُرے حالات میں رکھا گیا ہے جو کسی بھی انسان کے لیے موزوں نہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ لوگوں کو بتائیں میں اپنے اُصولوں پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔‘
رؤف حسن کے بقول ’70 سالہ عمران خان کو جیل کی سی کلاس میں رکھا گیا ہے جہاں صرف نماز پڑھنے کے لیے چٹائی کی جگہ ہے اور وہ فرش پر بِچھے ایک گدّے پر سو رہے ہیں۔ ’دن کی روشنی بھی بہت کم ہے اور ایک پنکھا ہے لیکن گرمی کی لہر میں کوئی ایئر کنڈیشنر نہیں۔‘
سابق وزیراعظم کے ترجمان نے اُمید ظاہر کی کہ وہ ’ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے اور فیصلہ معطل کر دیا جائے گا جبکہ نااہلی کو منسوخ کر دیا جائے گا۔‘
روؤف حسن سمجھتے ہیں کہ عمران خان کے جیل میں رہنے سے ان کی مقبولیت میں کمی نہیں آئے گی۔ ’وہ عوامی لیڈر ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کے پاس اُن کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کی ہر وجہ موجود ہے۔‘
اُدھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ’پُرامن اسمبلی کے حق کا احترام کرنے کی ضرورت‘ پر زور دیا ہے۔
ان کے نائب ترجمان فرحان حق نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’انہوں نے تمام فریقین کو تشدد سے باز رہنے اور پاکستانی حکام سے مناسب عمل اور قانون کی حکمرانی کا احترام کرنےپر زور دیا۔

عمران خان کی اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست اعتراضات کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق منگل کو اعتراضات کے ساتھ سماعت کریں گے۔
قبل ازیں پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے دائرہ اختیار نہ ہونے اور وکالت نامے پر عمران خان کے دستخط نہ ہونے کے اعتراضات عائد کیے تھے۔
عمران خان کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے کہ وکلا، قانونی ٹیم اور فیملی سے ملاقات چیئرمین پی ٹی آئی کا بنیادی حق ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے جہاں اے کلاس سہولیات دستیاب ہیں اور فیملی، وکلا اور ڈاکٹر سلطان کو اُن سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
پیر کو سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ توشہ خانہ کیس کا فیصلہ جلدبازی میں کیا گیا۔ ٹرائل دوبارہ شروع کیا جائے۔

شیئر: