Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان میں حزب اللہ اور مسیحی شہریوں کے درمیان تصادم، دو افراد ہلاک

حزب اللہ کا ٹرک الٹنے کے بعد جنگجوؤں اور رہائشیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ فوٹو: اے پی
لبنان میں حزب اللہ جنگجوؤں اور مسیحی رہائشیوں کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق بیروت اور دمشق کے درمیان واقع سڑک پر ملیشیا کا ٹرک الٹنے کے بعد فائرنگ ہوئی جس میں حزب اللہ کا ایک رکن جبکہ ایک 60 سالہ شہری بھی ہلاک ہوا ہے۔
ٹیلی ویژن پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں سادہ لباس میں ملبوس افراد کو گلی میں گولیاں برساتے دیکھا جا سکتا ہے۔ واقعے میں ایک شخص زخمی ہوا ہے جبکہ قریبی عمارتوں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔
حادثے کا شکار ہونے والے ٹرک کے گرد لبنانی فوجی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ٹرک میں موجود کریٹس میں بظاہراً گولہ بارود رکھا ہوا تھا تاہم سرکاری سطح پر اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا گیا۔
حزب اللہ نے بعد میں تصدیق کی کہ یہ ٹرک انہیں کا ہے اور اس کی حفاظت کرتے ہوئے ان کا ایک رکن بھی مارا گیا ہے۔
ٹرک کے قریب آنے سے روکنے پر لبنانی فوجی جوانوں اور شہریوں کے درمیان تصادم ہوا۔ فوٹوگرافروں کو بھی جائے حادثہ کی تصاویر لینے سے روکا گیا ہے جبکہ ٹرک کی نمبر پلیٹ کو ڈھانپ دیا گیا۔
عرب نیوز نے مزید معلومات کے لیے سکیورٹی اداروں سے رابطے کی کوشش کی لیکن جمعرات کی صبح تک کسی قسم کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔
نگراں وزیراعظم نجیب میکاتی کا کہنا ہے کہ انہوں نے واقعے کے متعلق لبنانی مسلح افواج کے کمانڈر سے بات کی ہے اور تحقیقات جلد مکمل کرنے کا کہا ہے۔
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ ٹرک وادی البقاع سے روانہ ہوا تھا اور اسے جائے حادثہ سے ہٹانے میں مدد فراہم کرنے کے لیے تنظیم کے دیگر ارکان سے رابطے کیے گئے ہیں۔
حزب اللہ نے مزید کہا کہ علاقے میں موجود ملیشیا کے مسلح افراد نے ٹرک پر پتھر برسائے اور بعد میں فائر کھول دیا جس سے ٹرک کی حفاظت پر مامور حزب اللہ کا ایک رکن زخمی بھی ہوا۔ زخمی شخص کو ہسپتال پہنچایا گیا تاہم بعد میں ان کی موت واقع ہو گئی۔
سیاسی جماعت لبنانی فورسز نے حزب اللہ کے عسکریت پسندوں پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے جائے حادثہ پر جمع ہونے والے شہریوں پر براہ راست فائرنگ کی جس سے شہری فادی یوسف ہلاک ہوئے جو ٹرک ڈرائیور کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔

شیئر: