سعودی کابینہ نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب مشرکہ مفادات اور باہمی احترام پر مبنی سعودی، ایران تعلقات کے نئے دور کا منتظر ہے‘۔
کابینہ کا یہ تبصرہ مارچ میں دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی مفاہمت کے بعد جمعرات کو ایرانی وزیر خارجہ کے پہلے دورہ سعودی عرب کے بعد سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی کابینہ کے اجلاس میں مملکت کی خارجہ پالیسی کا جائزہNode ID: 786111
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا اجلاس منگل کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت جدہ کے قصر السلام میں منعقد ہوا۔
کابینہ نےسعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔ دونوں ملکوں کے سفی اپنے فرائض انجام دیے رہے ہیں۔
کابینہ کو سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیراعظم کے درمیان حالیہ ٹیلی فونک رابطے کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ دونوں رہنماوں نے مشترکہ تعاون کے پہلووں کا جائزہ لیا۔ علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
سعودی وزیر اطلاعات و نشریات سلمان الدوسری نے ایس پی اے کو بتایا کہ اجلاس کو دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعاون اور جی 20 اسلامی و عرب تنظیموں اور اقوام متحدہ کے ذریعے کثیر فریقی رابطہ امور سے آگاہ کیا گیا۔
کابینہ نے17 اہم فیصلے کیے۔ وزیر خارجہ کو خلیجی تعاون کونسل ممالک کی ہیلتھ کونسل اور سعودی حکومت کے درمیان ہیڈکوارٹر معاہدے کے مسودے پر دستخط کا اختیار تفویض کیا گیا۔
#فيديو_واس | #خادم_الحرمين_الشريفين يرأس جلسة #مجلس_الوزراء.https://t.co/XtuEZTralA#واس pic.twitter.com/frVjItQyFq
— واس الأخبار الملكية (@spagov) August 22, 2023