آنڈرے پلش چیکوف نے یوکرین جنگ کے ابتدائی مرحلے کے دوران کیئف کی فضاؤں میں جنگی طیاروں کے درمیان لڑائی یعنی ڈاگ فائٹ میں حصہ لے کر شہرت حاصل کی تھی۔
یہ واقعہ جمعے کو دارالحکومت کیئف سے 140 کلو میٹر دور زیتمر شہر کے قریب پیش آیا ہے جب جنگی مشن کے دوران دو ایل 39 طیارے فضا میں ٹکرا گئے۔
یوکرینی ایئر فورس نے پائلٹس کے اہل خانہ سے افسوس کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے انتہائی دردناک اور ناقابل تلافی نقصان ہے۔
ایئرفورس کے مطابق آنڈرے پلش چیکوف بطور پائلٹ بہت زیادہ علم رکھتے تھے اور بے انتہا صلاحیتوں کے مالک تھے۔
اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کیا پرواز سے پہلے تیاری کے تمام قواعد و ضوابط پر عمل کیا گیا تھا یا نہیں۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی ویڈیو پیغام میں پائلٹس کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور کہا کہ کبھی ایسے شخص کو نہیں بھولیں گے جس نے یوکرین کی فضاؤں کی حفاظت کی۔
امریکہ نے یوکرین کو ایف 16 لڑاکا طیارے بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔ فوٹو: روئٹرز
آنڈرے پلش چیکوف مگ29 کے پائلٹ تھے اور ایک ایسے یونٹ کا حصہ تھے جسے ’کیئف کی روح‘ کہا جاتا تھا اور جو جنگ کے آغاز سے ہی مرکزی اور شمالی یوکرین کا دفاع کرتے آئے ہیں۔
گزشتہ سال سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں آنڈرے پلش چیکوف نے بتایا تھا کہ ان کا نام ’جوس‘ امریکہ کے دورے کے دوران پڑا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ لقب ان کے دوستوں نے انہیں دیا تھا کیونکہ وہ شراب نہیں پیتے اور ہمیشہ جوس کا پوچھتے تھے۔
انٹرویو کے دوران جوس نے روس کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی جنگی طیاروں کی فراہمی پر زور دیا تھا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں امریکہ نے یوکرین کو روس کے خلاف دفاع کے لیے ڈنمارک اور ہالینڈ سے ایف 16 لڑاکا طیارے بھیجنے کی منظوری دی تھی۔
یوکرین کو روس کی فضائیہ کا مقابلہ کرنے میں مدد کے لیے امریکی ساختہ ایف 16 لڑاکا طیاروں کی ضرورت ہے۔