ایران یورینیم کی افزودگی میں کمی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
ایران یورینیم کی افزودگی میں کمی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
پیر 4 ستمبر 2023 15:34
یورینیم افزودگی میں کمی امریکہ کے ساتھ تناؤ میں کمی کی علامت ہے۔ فوٹو عرب نیوز
اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کے درجے کی سطح کی یورینیم کی افزودگی کی رفتار نسبتاً کم کر دی ہے۔
امریکہ کی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے پیر کو یہ خفیہ رپورٹ ایسے وقت میں دی ہے جب ایران اور امریکہ قیدیوں کے تبادلے اور جنوبی کوریا میں منجمد ایران کے اربوں ڈالر کے اثاثوں کی واپسی پر بات چیت کر رہے ہیں۔
تہران عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کے خاتمے کے بعد سے جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے امریکہ کے ساتھ تناؤ کم کرنا چاہتا ہےاور یورینیم کی افزودگی میں کمی اس کی علامت ہے۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ایران کے پاس 121.6 کلوگرام (268 پاؤنڈ) یورینیم کی افزودگی 60 فیصد تک ہے جو گذشتہ کے مقابلے میں بہت کم ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مئی میں ایران کے پاس 60 فیصد یورینیم کا ذخیرہ صرف 114 کلوگرام (250 پاؤنڈ) سے زیادہ تھا، اس سے قبل فروری میں اس کا وزن 87.5 کلوگرام (192 پاؤنڈ) تھا۔
دوسری طرف ایران نے اپنے نیوکلیئر پروگرام کو پرامن قرار دیا ہے لیکن انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے ہتھیار بنانے کا انتخاب کیا تو اس کے پاس 'کئی' نیوکلیئر بموں کے لیے افزودہ یورینیم موجود ہے۔
امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مارچ میں کہا تھا کہ تہران فی الحال جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں وہ اہم سرگرمیاں نہیں کر رہا جو قابل آزمائش نیوکلیئر ڈیوائس تیار کرنے کے لیے ضروری ہیں۔
ایران کو جوہری ہتھیار بنانے میں ممکنہ طور پر ابھی مہینوں کا وقت درکار ہوگا۔