Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکیہ بلاک میں شامل ہونے کے لیے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی پر توجہ دے: یورپی یونین

ترکیہ نے یورپی یونین کی اکنامک کمیونٹی کا ممبر بننے کی درخواست 1987 میں دی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
یورپی یونین نے ترکیہ کو کہا ہے کہ اگر وہ بلاک میں شامل ہونا چاہتا ہے تو پہلے اپنے ملک میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی جیسے معاملات ٹھیک کرے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترکیہ نے کہا تھا کہ یورپی یونین بلاک میں شمولیت کے لیے مذاکرات شروع کرے تو وہ سویڈن کو ںیٹو میں شامل کرنے کی مخالفت نہیں کرے گا۔
مئی میں الیکشن جیتنے کے بعد ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان مغربی اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ بدھ کو یورپی یونین کی توسیع کے سربراہ اولیور ورہیلئی اس معاملے پر بات چیت کے لیے انقرہ آئے۔
انہوں نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے کچھ ٹھوس اور مثبت اقدامات کی امید ہے۔‘ تاہم ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات ابھی منجمند ہیں اور انسانی حقوق کے حوالے سے ترکیہ کو اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ترکیہ نے یورپی یونین کی اکنامک کمیونٹی کا ممبر بننے کی درخواست 1987 میں دی تھی۔ وہ 1999 میں یورپی یونین کا امیدوار ملک بن گیا اور اس کے بعد 2005 میں مذاکرات شروع ہوئے۔
ترکیہ میں 2016 کی بغاوت کے بعد صدر نے مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جس پر یورپی یونین نے انسانی حقوق کے حوالے سے تحفظات ظاہر کیے اور مذاکرات کا سلسلہ رک گیا۔
تاہم ترکیہ برسلز پر الزام لگاتا ہے کہ وہ اسے بلاک میں شامل کرنے کے لیے کبھی بھی سنجیدہ نہیں تھا۔
صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے شہریوں کو یورپی یونین کا ٹورسٹ ویزہ نہ ملنے کا معاملہ اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ برسلز ترکیہ کو پناہ گزینوں کا ’ویئر ہاؤس‘ بنا رہا ہے۔
ترکیہ کے وزیر خارجہ نے بدھ کو کہا کہ ’برسلز مذاکرات میں روڑے اٹکا رہا ہے۔ ہم یورپی یونین سے توقع کرتے ہیں کہ وہ تعلقات کو بہتر کرنے کے لیے  مرضی دکھائے اور بہادری سے عمل کرے۔‘
یورپی یونین کے سربراہ چارلس مائیکل نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ بلاک کو 2030 تک مشرقی یورپ اور بالکن ریجن سے ممبران کو شامل کرنا شروع کر دینا چاہیے۔

شیئر: