قیدیوں کا تبادلہ: رہا ہونے والے پانچ امریکی ایران سے قطر پہنچ گئے
قیدیوں کا تبادلہ: رہا ہونے والے پانچ امریکی ایران سے قطر پہنچ گئے
پیر 18 ستمبر 2023 16:04
جونہی امریکی شہری دوحہ ایئرپورٹ پر اترے تو امریکی حکام نے ان کو وصول کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت ایران میں قید پانچ امریکی شہری رہائی کے بعد دوحہ پہنچ گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی شہریوں کی رہائی کے بدلے امریکہ میں قید پانچ ایرانی شہریوں کو رہا کر دیا گیا ہے اور جنوبی کوریا میں منجمد ایران کے چھ ارب ڈالر بھی قطر منتقل کر دیے گئے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ ایران کے ساتھ معاہدہ طے پانے کے بعد وہاں حراست میں لیے گئے پانچ معصوم شہری آخر کار وطن واپس آ رہے ہیں اور وہ بہت جلد اپنے پیاروں سے ملیں گے۔
امریکی صدر نے قطر، عمان، سوئٹزرلینڈ اور جنوبی کوریا کی حکومتوں کا امریکیوں کی رہائی میں مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد اور عمان کے سلطان ہیثم بن طارق کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے کئی مہینوں کی مشکل اور اصولی امریکی سفارت کاری کے دوران اس معاہدے کو آسان بنانے میں مدد کی۔‘
ایک ذریعے نے روئٹرز کو بتایا کہ مصالحت کاری کرنے والے قطر کی جانب سے بھیجا گیا طیارہ پانچ امریکی شہریوں اور ان کے دو رشتہ داروں کو لے کر تہران سے دوحہ کی طرف اس وقت محو پرواز ہوا جب دونوں فریقین نے تصدیق کی کہ ایران کے منجمد فنڈ دوحہ کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دیے گئے۔
ایک عینی شاہد نے امریکیوں کو لے کر آنے والے طیارے کو دوحہ ایئرپورٹ پر لینڈ کرتے ہوئے دیکھا۔
جونہی امریکی شہری دوحہ ایئرپورٹ پر اترے تو امریکی حکام نے ان کو وصول کیا۔
ایران میں سوئٹزرلینڈ کے سفیر رہا ہونے والے امریکی شہریوں کے ساتھ طیارے میں دوحہ گئے۔
قبل ازیں رہا کیے گئے پانچ ایرانی شہریوں میں سے دو امریکہ سے دوحہ پہنچ گئے تھے۔ ایک امریکی اہلکار کے مطابق رہا ہونے والے تین ایرانیوں نے ایران نہ جانے اور امریکہ میں رہنے کا فیصلہ کیا۔
روئٹر نے رپورٹ کیا تھا کہ قطر کی ثالثی میں مہینوں سے جاری مذاکرات کے بعد ایران کے چھ ارب ڈالر کے فنڈز غیرمنجمد کرنے کے بعد پیر کو پانچ امریکی قیدیوں کو حوالے کرنے کے معاہدے پر عملدرآمد ہو گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے بتایا تھا کہ جنوبی کوریا میں منجمد فنڈز پیر کو ایران کے حوالے کیے جائیں گے اور ایران میں زیرحراست پانچ امریکی شہریوں کا امریکہ میں قید پانچ ایرانیوں کے بدلے میں تبادلہ ہو گا۔
رہا ہو کر قطر پہنچنے والے دوہری شہریت کے حامل پانچ امریکی شہری وہاں سے امریکہ روانہ ہوں گے۔
پہلی بار 10 اگست کو منظر عام پر آنے والا قیدیوں کے تبادلے کا یہ معاہدہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان جاری بڑے اضطراب کو دور کر دے گا۔
دوسری جانب جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے کہا کہ معاہدے پر پیش رفت کو یقینی بنانے اور مسئلے کے حل کے لیے فریقوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رہا کیے جانے والے امریکیوں میں دہری شہریت کے حامل 51 سالہ سیامک نمازی اور 59 سالہ عماد شرقی شامل ہیں اور دونوں تاجر ہیں، جبکہ 67 سالہ ماہر ماحولیات مراد تہباز برطانوی شہریت بھی رکھتے ہیں۔ انہیں گزشتہ ماہ جیل سے نکال کر گھر میں نظربند کر دیا گیا تھا۔
چوتھے امریکی شہری کو بھی گھر میں نظربند کر دیا گیا تھا جبکہ ایک اور امریکی شہری جس کی شناحت ظاہر نہیں کی گئی ہے، وہ بھی گھر میں نظربند تھے۔
ایرانی حکام نے امریکہ کی جانب سے رہا کیے جانے والے پانچ ایرانیوں کے نام مہرداد معین انصاری، قمبیز عطار کاشانی، رضا سرہنگ پور کفرانی، امین حسن زادے اور قاویح افراسیابی بتائے ہیں۔
واشنگٹن نے معاہدے کے ابتدائی اقدام کے طور پر ایران کے منجمد فنڈز کے چھ ارب ڈالرز جنوبی کوریا سے قطر منتقلی کی اجازت دینے کے لیے پابندیاں ہٹا دی تھیں۔
امریکی پابندیوں کی وجہ سے یہ فنڈز جنوبی کوریا میں منجمد کر دیے گئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ جنوبی کوریا عام طور پر ایران کے تیل کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے۔
دوحہ کی جانب سے اس معاہدے کی نگرانی کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے کہ ایران اس بات کو یقینی بنائے گا کہ غیرمنجمد فنڈز کو خوراک اور ادویات پر خرچ کیا جائے گا۔
امریکی ریپبلکنز کی جانب ایران کے فنڈز کی منتقلی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ریپبلکنز کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن، جو ڈیموکریٹ ہیں، دراصل امریکی شہریوں کے لیے تاوان ادا کر رہے ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس نے اس معاہدے کا دفاع کیا ہے۔