Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہری کون سی کتابیں پڑھنا زیادہ پسند کرتے ہیں

سروے میں شامل 47 فیصد شہریوں کا کہنا تھا کہ وہ کتابیں خریدتے ہیں نہیں (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں شاہ عبدالعزیز قومی مرکز برائے عوامی سروے کا کہنا ہے کہ’ 64 فیصد سعودی موبائل پرلٹریچر پڑھنا پسند کرتے ہیں جبکہ 46 فیصد پرنٹ میڈیا کو ترجیح دیتے ہیں‘۔ 
اخبار24 کے مطابق قومی مرکز کی جانب سے کتب بینی کے حوالے سے سروے میں 1110 سعودی شہریوں نے شرکت کی۔ 
سروے رپورٹ میں کہا گیا کہ’ 40 فیصد افراد اپنی شخصیت کو بہتر کرنے جبکہ 28 فیصد تعلیم یا روزگار سے متعلق مواد پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں‘۔ 
مطالعے کے ذرائع کے حوالے سے 46 فیصد کا جواب تھا کہ وہ پرنٹ میڈیا کے اخبارات اور رسائل پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
27 فیصد کاغذی کتب اور21 فیصد الیکٹرانک کتابوں کے شوقین ہیں۔ 5 فیصد افراد ڈیجیٹل میگزین پڑھتے ہیں جبکہ ایک فیصد انٹرنیٹ پرموجود ویب سائٹ سے استفادہ کرتے ہیں۔ 
سروے میں سب سے زیادہ افراد یعنی 64 فیصد نے موبائل پرکتب پڑھنے کے حوالے سے رائے کا اظہار کیا جن میں سے 20 فیصد نے کمپیوٹر، 9 فیصد نے لیپ ٹاپ اور7 فیصد نے ٹیبلیٹ استعمال کرنے کو ترجیح دی۔ 
موضوعات کی پسندیدگی کے حوالے سے سوال کے جواب میں 40 فیصد کا کہنا تھا کہ ’وہ اپنی شخصیت کے نکھار پرمبنی موضوع کو پسند کرتے ہیں‘۔
’28 فیصد نے تعلیم اورروزگار سے متعلق مواد، 17 فیصد نے فارغ اوقات میں تفریحی اشیا اور 15 فیصد مختلف سواللات کے جوابات کے حوالے سے معلومات حاصل کرتے ہیں‘۔ 
13 فیصد سعودی سالانہ 300 ریال کتب کی خریداری پرخرچ کرتے ہیں۔ 24 فیصد 100 سے 300  ریال، 11 فیصد 50 سے 100 ریال سالانہ جبکہ 5 فیصد 50  ریال سے کم کتب کی خریداری پرخرچ کرتے ہیں۔

13 فیصد سعودی سالانہ 300 ریال کتب کی خریداری پرخرچ کرتے ہیں۔(فوٹو: ایس پی اے)

47 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ کتابیں خریدتے ہیں نہیں۔ 
سالانہ کتب بینی کے حوالے سے 16 فیصد نے بتایا وہ ایک برس میں 6 کتابیں پڑھتے ہیں۔ 15 فیصد کا کہنا تھا  وہ 2 کتابیں پڑھتے ہیں۔
12 فیصد افراد نے ایک کتاب سال میں پڑھنے کا بتایا جبکہ 29 فیصد کا کہنا تھا  وہ کوئی کتاب نہیں پڑھتے۔ 
موضوعات کے حوالے سے 22 فیصد سعودی شہریوں کا کہنا تھا’ وہ دینی امورکی کتابیں پڑھتے ہیں۔ 19 فیصد نے تاریخ میں دلچسپی ظاہرکی۔
13 فیصد نے کہانیوں اورافسانوں، 8 فیصد ادب اورزبان ، 15 فیصد سائنس، 15 فیصد اپنی شخصیت کی ترقی 5 فیصد سیاست جبکہ 3 فیصد بائیوگرافی اورترجمہ پڑھنے کے شوقین ہیں۔ 

شیئر: