Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں فنانشل اکیڈمی فورم کے دوران مفاہمت کی پانچ یادداشتوں پر دستخط

اکیڈمی کا مقصد مالیاتی شعبے میں پیشہ ورانہ مہارت کا فروغ ہے ( فوٹو: ایس پی اے)
مالیاتی شعبے کو ضروری تربیتی پروگراموں کی فراہمی کے مقصد سے ریاض میں منعقدہ فنانشل اکیڈمی فورم کے دوسرے ایڈیشن میں مفاہمت کی پانچ یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق فورم سے خطاب کرتے ہوئے فنانشل اکیڈمی کے سی ای او مانع بن محمد آل خمسان نے ان ایم او یوز کے ذریعے فن ٹیک سیکٹر کی ضروریات کے مطابق منفرد تربیتی تجربہ فراہم کرنے کے ادارے کے عزم کو اجاگر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اکیڈمی کا مقصد وسیع تر مالیاتی شعبے میں پیشہ ورانہ مہارت کو بلند کرنا ہے۔
معاہدے پر دستخط کرنے والوں میں سعودی گورننس سینٹر اور شہزادہ محمد بن سلمان کالج آف بزنس اینڈ انٹرپرینیورشپ شامل تھے۔
سعودی وژن 2030 کے اہداف جن کو نیشنل فنٹیک حکمت عملی میں بیان کیا گیا ہے کے مطابق ملک میں 525 کمپنیاں قائم کرنا، 18 ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا  اور 13.3 بلین ریال براہ راست مجموعی گھریلو مصنوعات میں حصہ ڈالنا ہے۔
ان مقاصد کی راہ ہموار کرنے کے لیے سعودی سینٹرل بینک کی سالانہ فن ٹیک رپورٹ نے 2025 کے لیے سنگ میل قائم کیا ہے۔
اس میں مملکت کے مالیاتی خدمات کے شعبے میں 230 آپریشنل ٹیک کمپنیاں اور 2.6 بلین ریال  کی وینچر کیپیٹل کی سرمایہ کاری شامل ہے۔
سعودی سینٹرل بینک کے گورنر ایمن السیاری کے مطابق فنٹیک سیکٹر نے 2023 میں نمایاں ترقی کی۔ اس نے اپنے  پلیئرز کی تعداد 2022 میں 89 کے مقابلے 200 فرموں تک دگنی کر دی۔

شیئر: