بلوچستان کے ضلع کیچ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے چھ مزدوروں کو قتل اور دو کو زخمی کر دیا۔
سنیچر کو حکام نے کہا ہے کہ ہلاک و زخمی افراد کا تعلق پنجاب سے ہے۔
کمشنر مکران ڈویژن سعید عمرانی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہے جس میں کالعدم تنظیم ملوث ہو سکتی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں دھماکے سے 52 ہلاک، 50 افراد زخمیNode ID: 799576
کمشنر کے مطابق واقعہ کیچ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر تربت میں سیٹلائٹ ٹاؤن میں جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب پیش آیا جہاں آٹھ مزدور ایک گھر کی تعمیر کے سلسلے میں موجود تھے۔
بلوچستان کے نگراں وزیراعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی نے تربت واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ علاقے کے ایس پی کو معطل کر دیا ہے جبکہ ہلاک ہونے والے مزدوروں کی لاشوں اور علاقے میں موجود ان کے لواحقین کو وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی ہیلی کاپٹر اور طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔
ایس ایچ او تربت شیر جان بلوچ نے بتایا کہ ’مزدور گزشتہ چھ ماہ سے ایک گھر کی تعمیر کا کام کر رہے تھے وہ اسی گھر میں رات کو سوتے تھے۔‘
ایس ایچ او کے مطابق ’گزشتہ شب مسلح افراد موٹر سائیکلوں پر آئے۔ انہوں نے مزدوروں کی شناخت معلوم کرنے کے بعد ان کی آنکھوں پر پٹیاں باندھی اور گولیوں سے نشانہ بنایا۔
انہوں نے بتایا کہ ’آٹھ مزدوروں میں سے چھ کی موت ہو گئی- دو زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔‘
پولیس کے مطابق ہلاک مزدوروں کا تعلق جنوبی پنجاب کے ضلع ملتان اور اطراف کے علاقوں سے تھا۔
فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔ پولیس اور ایف سی نے شہر کی ناکہ بندی کر کے ان کی تلاش شروع کر دی۔
قبل ازیں نگراں وزیراعلٰی بلوچستان نے مزدوروں کے قتل کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے انتطامیہ سے رپورٹ طلب کر لی۔ ’واقعہ قابل مذمت ہے۔ بے گناہ مزردوں کے قتل پر دلی دکھ ہوا۔‘
![](/sites/default/files/pictures/October/36481/2023/afp.com-20140121-ph-del-del6283285-preview.jpg)