Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی نرس جو یمنی بچی کو اپنا جگر عطیہ کرنے کے لیے تیار تھیں

سعودی نرس بچی کی پڑھنے لکھنے میں بھی مدد کررہی ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
سعودی عرب میں سوشل میڈیا صارفین سعودی نرس عبیر عبداللہ  کی جانب سے جگر کے مرض میں مبتلا یمنی بچی کے علاج میں ذاتی دلچسپی لینے کے اقدام  کو سراہا رہے ہیں۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی  ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے سعودی نرس یمنی بچی کی تیمار داری اور اس کا دکھ دور کرنے کی  کوشش میں لگی ہوئی ہے۔  

دیانا کی ماں کا انتقال گردے فیل ہونے کی وجہ سے ہوا, (فوٹو مزمز)

سعودی نرس نے بتایا کہ ’یمنی بچی دیانا کو صحت مسائل کا سامنا تھا۔ سب سے بڑی مشکل یہ تھی کہ اس کا جگر فیل ہوگیا تھا۔ یہ  جان کر اس سے میرا تعلق مزید بڑھ گیا تھا کہ دیانا کی ماں کا انتقال ہوگیا ہے۔ ان کی موت گردے فیل ہونے سے ہوئی جب دیانا کی عمر تین ماہ تھی‘۔ 
عبیر عبداللہ نے بتایا کہ ’وہ دیانا کو اپنی بیٹی کی طرح سمجھتی ہیں۔ اسے پڑھنے لکھنے میں مدد کررہی ہیں۔ دیانا اگرچہ اپنے باپ کے ساتھ رہتی ہے تاہم  میرے ساتھ اس کا تعلق بہت مختلف ہے‘۔ 
 ’ دیانا کے دکھ  درد کم کرنے اور اس کے علاج کے لیے طے کیا تھا  کہ اسے جگر عطیہ کروں گی مگر دیانا کے  باپ نے جلد اقدام اٹھاتے ہوئے بیٹی کو اپنا جگر عطیہ کردیا اور اس طرح بچی کا مسئلہ حل ہو گیا‘۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: