Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی حملوں سے دمشق اور حلب کے ہوائی اڈوں کی سروس معطل

پروازوں کا رخ شام کے الاذقیہ انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی جانب موڑ دیا گیا۔ فوٹو عرب نیوز
اسرائیل  نے اتوار کی صبح فضائی حملوں کے ذریعے جنگ زدہ شام کے دو اہم ہوائی اڈوں دمشق اور حلب  کو سروس سے محروم کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق  شام کے سرکاری میڈیا نے ایک فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ وزارت ٹرانسپورٹ نے یہاں اترنے والی پروازوں کو لطاکیہ ائیرپورٹ کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔

اسرائیل اور حماس تنازع میں شام کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ فوٹو گیٹی امیج

اسرائیلی حملوں کی وجہ سے دارالحکومت دمشق اور شمالی شہر حلب کے ائیرپورٹس کو پروازوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
یہ دوسری بار ہے کہ جب اسرائیل اور حماس کے تنازع میں شام کی تنصیبات کو بیک وقت نشانہ بنایا گیا ہے۔
شام کے فوجی ذرائع نے سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کو بتایا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق اتوار کو صبح 5:25 کے قریب اسرائیلی فوج نے دمشق اور حلب کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دمشق ائیرپورٹ پر ایک شہری ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ دونوں ایئرپورٹس کے رن ویز اسرائیلی فضائی حملے کے باعث ہونے والے نقصان کی وجہ سے ناقابل استعمال ہو گئے ہیں۔

اسرائیل نے شامی فوج کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

وزارت ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ ان ائیرپورٹس کی پروازوں کا رخ شام کے الاذقیہ انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔
فوجی ذرائع نےواضح کیا ہے کہ یہ حملے ایک ہی وقت میں الاذقیہ شہر کے مغرب میں بحیرہ روم اور مقبوضہ شام میں گولان کی سمت سے ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق گزشتہ ہفتے کے آخر میں بھی اسرائیل نے حلب ائیرپورٹ کو فضائی حملوں سے نشانہ بنایا جس سے رن وے متاثر ہوا اور پانچ افراد زخمی ہو گئے۔
واضح رہے کہ شام میں جاری ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے جاری جنگ کے دوران اسرائیل نے اپنے شمالی پڑوسی پر سیکڑوں فضائی حملے کیے ہیں۔

دمشق ائیرپورٹ پر حملے میں ایک شہری ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔ فوٹو روئٹرز

اسرائیل نے ان حملوں میں بنیادی طور پر ایران کی حمایت یافتہ فورسز اور لبنانی حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے علاوہ شامی فوج کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
شام پر کئے جانے والے حملوں پر اسرائیل شاذ و نادر ہی تبصرہ کرتا ہے لیکن اسرائیل کی جانب سے بارہا کہا  گیا ہے کہ  بشار الاسد کی حکومت کی حمایت کرنے والے ملک ایران کو شام میں اپنی موجودگی بڑھانے کی اجازت نہیں دے گا کیونکہ اسرائیل ایران کو اپنا سخت دشمن سمجھتا ہے۔

شیئر: