Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’لاکھوں افراد کی زندگیاں غزہ بحران سے تباہ ہو رہی ہیں‘

خوراک کی فراہمی خطرناک حد تک کم سطح تک پہنچ چکی ہے۔(فائل: فوٹو اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی ایگزیکٹو ڈائریکٹرسنڈی میک کین نے اتوار کو رفح کراسنگ سے غزہ تک محفوظ اور وسیع تر انسانی رسائی کےلیے فوری درخواست کی ہے کیونکہ انسانی ضروریات آسمان کو چھو رہی ہیں اور خوراک کی فراہمی خطرناک حد تک کم سطح تک پہنچ چکی ہے۔
غزہ میں داخل ہونے والے داخلی راستوں  سوائے رفح کراسنگ پوائنٹ کے عملی طور پر سیل کردیا گیا ہے۔ اگرچہ غزہ میں داخل ہونے والی امداد میں مسلسل اضافہ ہوا ہے لیکن یہ تیزی سے بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے برائے پناہ گزین یونیسیف کے مطابق غزہ میں جاری کشیدگی کے آغاز سے اب تک بے گھر ہونے والوں کی تعداد 14 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
 رپورٹ کے مطابق بچوں اور خاندانوں کو پانی، خوراک اور ادویہ تک عملی طور پر رسائی نہیں ہے۔ پوری غزہ کی پٹی بہت کم یا بغیر بجلی کے زندگی گزار رہی ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہے ’اس وقت غزہ میں والدین نہیں جانتے کہ وہ آج اپنے بچوں کو کھانا کھلا سکیں گے یا نہیں اور کیا وہ آنے والے کل کو دیکھنے کےلیے زندہ بھی رہیں گے‘۔
میک کین نے مصر میں رفح بارڈر کراسنگ سے واپسی پر کہا کہ ’ سرحد کے اس طرف کھڑے ہونے سے صرف چند میٹر کے فاصلے پر ہونے ہونے والی تکلیف ناقابل فہم ہے‘۔
انہوں نے کہا’ آج میں ان لاکھوں لوگوں کےلیے فوری درخواست کررہی ہوں جن کی زندگیاں اس بحران کی وجہ سے برباد ہو رہی ہیں‘۔
میک کین مصر کا دو روزہ دورہ مکمل کررہی ہیں جس کے دوران انہوں نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی اور مصری ہلال احمر کے مرکز العریش کا دورہ کیا۔

شیئر: