Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی ایوان میں اسرائیل کے خلاف تبصرے پر فلسطین نژاد امریکی رکن کے خلاف قرارداد منظور

راشدہ طلیب نے جذبات سے مغلوب ہو کر کہا ’فلسطینی لوگ ڈسپوزایبل نہیں’۔ فوٹو روئٹرز
امریکی ایوان میں فلسطین نژاد امریکی ڈیموکریٹک رکن راشدہ طلیب کی غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے حوالے سے کیے گئے تبصرے پر مذمتی  قرارداد منظور کر لی گئی۔
روئٹرز کے مطابق ریپبلکن نمائندے رچرڈ میک کارمک کی جانب سے پیش کی گئی  قرارداد کے حق میں 234 ووٹ ڈالے گئے جب کہ مخالفت میں ووٹوں کی تعداد 188 تھی۔
ایوان میں موجود چار ریپبلکنز نے بھی تحریک کے خلاف ووٹ دیا جبکہ تین ڈیموکریٹس اور ایک ریپبلکن نے حصہ نہیں لیا۔
واضح رہے کہ راشدہ طلیب نے بارہا حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کی مذمت کی ہے، جس میں تقریباً 1400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دوسری جانب انہوں نے اسرائیل کے لیے امریکی حمایت پر بھی تنقید کی ہے جس میں فوج نے غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کو ہلاک کرنے والی بمباری کی ہے۔ 
راشدہ طلیب نے جمعہ کو  کئی ساتھی ڈیموکریٹس کو  ناراض کر دیا جب انہوں نے صدر جو بائیڈن پر ’فلسطینی عوام کی نسل کشی‘ کی حمایت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایک ویڈیو پوسٹ کی۔
رکن پارلیمنٹ نے منگل کو ایوان کے فلور پر تقریر کے دوران اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

میری تنقید بنجمن نیتن یاہو کے اقدامات پر رہی ہے۔ (فوٹو اے ایف پی)

راشدہ طلیب نے کہا ہے کہ میں کانگریس میں واحد فلسطینی نژاد امریکی ہوں اور میرا نقطہ نظر جاننے کی ایوان کو پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری تنقید ہمیشہ اسرائیلی حکومت اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے اقدامات پر رہی ہے۔
امریکی ایوان کی رکن راشدہ طلیب نے جذبات سے مغلوب ہو کر کہا ’فلسطینی لوگ ڈسپوزایبل نہیں’، میری دادی مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں میں رہتی ہیں، اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں اس علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔

شیئر: