Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس کے خلاف فوجی کارروائی، غزہ کا انتظام سنبھالنا نہیں چاہتے: اسرائیلی وزیراعظم

اسرائیلی وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اُن کے ملک کا فلسطینی علاقے پر قبضے کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ فائل فوٹو: روئٹرز
اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اُن کی فوج کی حماس کے خلاف کارروائی ’غیرمعمولی‘ ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اُن کے ملک کا فلسطینی علاقے پر قبضے کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
فوکس نیوز سے گفتگو میں بنیامین نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں اسرائیلی فوج غیرمعمولی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ ہم غزہ کا انتظام نہیں سنبھالنا چاہتے۔ ہم اس پر قبضہ نہیں کرنا چاہتے لیکن ہم غزہ اور اپنے لیے ایک بہتر مستقبل چاہتے ہیں۔‘
ادھر فرانس کے دارالحکومت پیرس میں فرانسیسی صدر نے غزہ کے حوالے سے کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے اسرائیل سے عام شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے کہا کہ ’تمام زندگیوں کی قدر و قیمت ایک جیسی ہے، اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو قوانین کی خلاف ورزی کر کے نہیں لڑا جا سکتا۔‘
دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ اسرائیل روزانہ چار گھنٹے کے لیے جنگ میں عارضی توقف پر راضی ہوگیا ہے تاکہ غزہ میں امدادی سامان پہنچایا جا سکے۔
صدر جو بائیڈن نے بدھ کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ٹیلیفونگ گفتگو میں روزانہ کی بنیاد پر جنگ میں عارضی تعطل کرنے پر زور دیا تھا۔
امریکہ کے نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا تھا کہ جنگ میں توقف کے حوالے سے پہلا اعلان جمعرات کو کیا جائے گا۔

غزہ پر اسرائیلی بمباری سے چار ہزار سے زائد فلسطینی بچوں کی اموات ہو چکی ہیں۔ فوٹو: روئٹرز

ان کے مطابق اسرائیل نے جنگ میں چار گھنٹے کے روزانہ عارضی توقف کے وقت کا اعلان کم از کم تین گھنٹے پہلے کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
جو بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے مذاکرات کے دوران اسرائیل سے کہا تھا کہ تین دن سے زائد کے لیے جنگ میں تعطل کا اعلان کریں۔ تاہم انہوں نے  جنگ بندی کے امکان کو مسترد کر دیا۔

شیئر: