خلا نورد 16 مرتبہ نئے سال کی آمد کا مشاہدہ کریں گے
اتوار 31 دسمبر 2023 17:36
24 گھنٹوں میں خلائی سٹیشن زمین کے 16 چکر لگاتا ہے اور یوں اس کے اس سفر میں 16 طلوع آفتاب اور غروب آفتاب ہوتے ہیں(فائل فوٹو: اے ایف پی)
آج جہاں ایک طرف دنیا نئے سال کو خوش آمدید کہنے کی تیاریاں کر رہی ہے، وہیں بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر خلاباز 2023 سے 2024 تک کی تبدیلی کا مخصوص انداز میں مشاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں-
ناسا کے مطابق خلا نورد اس مرتبہ 16 مرتبہ نئے سال کی آمد کا تجربہ کریں گے۔
خلائی سٹیشن کی تیز رفتاری اور زمین کے گرد اس کے بلاتعطل چکر کی وجہ سے وہاں موجود خلاباز 24 گھنٹے کے ایک چکر میں طلوع آفتاب اور غروب دونوں کا تقریباً 16 واقعات کا مشاہدہ کریں گے۔
ناسا کا کہنا ہے کہ ’24 گھنٹوں میں خلائی سٹیشن زمین کے 16 چکر لگاتا ہے اور یوں اس کے اس سفر میں 16 طلوع آفتاب اور غروب آفتاب ہوتے ہیں۔‘
بین الاقوامی خلائی سٹیشن ہر 90 منٹ میں تقریباً 28 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ زمین کے گرد ایک مکمل مدار مکمل کرتا ہے۔
یہ تیز رفتار سفر خلابازوں کو نئے سال کا استقبال کرنے کا منفرد موقع فراہم کرتا ہے کیونکہ وہ اپنے سفر کے دوران مختلف ٹائم زونز سے گزرتے ہیں۔
ایک ہی زمینی دن میں متعدد دن رات کے چکروں کا سامنا کرنا بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے عملے کے لیے ایک معمول کا واقعہ ہے۔
زمین پر 12 گھنٹے کی روشنی اور 12 گھنٹے کی تاریکی کے معمول کے انداز کے برعکس خلاباز 45 منٹ دن کی روشنی اور 45 منٹ کی تاریکی کا سامنا کرتے ہیں۔ یہ تسلسل کے ساتھ ہونے والا چکر دن میں 16 بار ظاہر ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں کل 16 طلوع آفتاب اور غروب آفتاب ہوتے ہیں۔