سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ مملکت کو خطے میں جنگ کے حوالے سے تشویش ہے۔
فرانس 24 ٹی وی کے ساتھ انٹرویو میں شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ‘غزہ جنگ جتنی طویل ہوگی مس کلکولیشن (غلط اندازے) اور کشیدگی میں مزید اضافے کا خطرہ اتنا ہی بڑھے گا۔‘
تاہم سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا خیال نہیں ہے کہ ایران وسیع جنگ چاہتا ہے۔
’ہم نے یعنی نہ صرف سعودی عرب نے بلکہ عرب دنیا کے تمام ممالک نے واضح کیا ہے کہ فلسطین کے بنیادی ایشو پر ڈسکس کریں گے۔ ‘
فیصل بن فرحان نے کہا کہ ہماری ترجیح انسانی مصائب کو، جو کہ ہم غزہ میں دیکھ رہے ہیں، کم کرنا ہونا چاہیے اور اس انسانی المیے کو ختم کرنا ہونا چاہیے۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عالمی برادری بشمول امریکہ جنگ بندی اور انسانی امداد پہنچانے کے لیے رسائی کے حوالے سے واضح موقف اپنائیں گے۔
’ہمیں جنگ بندی سے بھی پہلے انسانی امداد کے لیے رسائی کے معاملے کو فوری حل کرنا چاہیے۔‘
’رفح کو ممکنہ فوجی آپریشن جو کہ جنوبی فلسطین میں آخری محفوظ پناہ گاہ ہے، اور وہ بھی سویلین کو بچانے کے لیے واضح لائحہ عمل کے بغیر بالکل قابل قبول نہیں۔‘