وزیراعلٰی بلوچستان کون ہوگا؟ ’ن لیگ نواب ثنا اللہ زہری کی مخالف‘
وزیراعلٰی بلوچستان کون ہوگا؟ ’ن لیگ نواب ثنا اللہ زہری کی مخالف‘
جمعرات 22 فروری 2024 22:06
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
پیپلز پارٹی سرفراز بگٹی کے علاوہ ظہور احمد بلیدی کے نام پر بھی غور کر رہی ہے (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)
بلوچستان میں دو بڑی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں شراکت اقتدار کا فارمولہ تو طے پاگیا ہے جس کے تحت وزیراعلٰی پیپلز پارٹی سے ہوگا، تاہم پیپلز پارٹی اب تک وزرات اعلٰی کے لیے کسی ایک نام پر متفق نہیں ہوسکی۔
میر سرفراز احمد بگٹی وزارت اعلٰی کے لیے سب سے فیورٹ سمجھے جا رہے ہیں، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ظہور احمد بلیدی سمیت چند دیگر ناموں پر بھی غور ہو رہا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کے درمیان وفاق کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں بھی حکومت سازی کے حوالے سے زیادہ تر معاملات طے پاگئے ہیں۔
مسلم لیگ ن بلوچستان کے سیکریٹری جنرل جمال شاہ کاکڑ کے مطابق ’گورنر کا تعلق اُن کی پارٹی سے ہوگا جبکہ وزارت اعلٰی کے لیے پیپلز پارٹی اپنا امیدوار نامزد کرے گی۔‘
بعض اطلاعات کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان وزارت اعلٰی کے لیے ڈھائی ڈھائی سالہ مدت کا فارمولہ طے ہوا ہے، تاہم جمال شاہ کاکڑ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ایسی کوئی بات طے نہیں ہوئی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کو برابر چھ چھ وزارتیں ملیں گی۔ بی اے پی بھی حکومت کا حصہ ہوگی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں جماعتوں کی صوبائی قیادت اور ایم پی ایز کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں باہمی تعاون پر غور ہوا۔
جمال شاہ کاکڑ کے مطابق مسلم لیگ ن میں وزارتیں کس کس کو ملیں گی اس سلسلے میں میاں شہباز شریف کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس جمعہ کو لاہور میں ہوگا جس میں مسلم لیگ ن کے تمام نومنتخب ارکان اسمبلی اور صوبائی قیادت شریک ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ گورنر اور سپیکر صوبائی اسمبلی بھی ن لیگ سے ہوں گے، تاہم پارٹی نے ابھی تک ان ناموں پر فیصلہ نہیں کیا۔ وزارت اعلٰی کی دوڑ میں کون کون شامل ہے؟
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے ذرائع نے اردو نیوز کو بتایا کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ معاملات طے پانے کے بعد وزیراعلٰی بلوچستان کی نامزدگی کا فیصلہ جلد کرلیا جائے گا۔‘
’آصف علی زرداری نے نومنتخب ارکان اسمبلی سے کہا ہے کہ فیصلے کا اختیار ملنے کے بعد وہ بلاول بھٹو سے مشاورت کرکے نام کا اعلان کریں گے۔‘
اس وقت تک اسٹیبلشمنٹ کے قریبی سمجھے جانے والے میر سرفراز احمد بگٹی قائد ایوان کے لیے سب سے فیورٹ سمجھے جا رہے ہیں، تاہم پارٹی کے اندر کئی دیگر شخصیات بھی وزارت اعلٰی کی خواہش مند ہیں۔
پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق سرفراز بگٹی کے علاوہ پارٹی کی قیادت ظہور احمد بلیدی کے نام پر بھی غور کر رہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے سب سے دیرینہ کارکن صادق عمرانی اور سابق صوبائی صدر علی مدد جتک بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔
تاہم ماضی میں میاں نواز شریف پر کڑی تنقید کی وجہ سے مسلم لیگ ن کی قیادت کی جانب سے نواب ثناء اللہ زہری سے متعلق اظہارِ ناپسندیدگی کیا گیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ’پارٹی کی سینیئر قیادت میں یہ رائے بھی پائی جاتی ہے کہ نئے شامل ہونے والوں کے بجائے ایسے شخص کو وزیراعلٰی بنایا جانا چاہیے جس کی پارٹی سے وابستگی اور وفاداری دیرینہ ہے۔‘