Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مانجا پروڈکشن کے تحت عربی زبان میں ڈبنگ مقابلے

آواز ڈبنگ مقابلوں میں عرب دنیا سے 1800 سے زائد افراد نے اندراج کرایا۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کی مسک فاؤنڈیشن سے منسلک مانجا پروڈکشن کمپنی   نے ریاض میں عربی مقابلے میں ڈبنگ اٹ کے نتائج   کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔
عرب نیوز کے مطابق اس تقریب میں ممتاز عرب اور سعودی ڈبنگ کمپنیوں کے جیوری ممبران کے ساتھ ساتھ اینیمی اور تفریحی صنعت کے ممتاز پیشہ ور افراد  شریک تھے۔
دو ہفتے تک جاری رہنے والے مانجا پروڈکشن کمپنی کے تحت اینیمیٹڈ اور کارٹون فلموں کے لیے آواز کی ڈبنگ کے مقابلوں میں عرب دنیا سے 1800 سے زیادہ افراد نے اندراج کرایا۔
جہاد التراش، ثناء یونس، سعود جواد اور ابراہیم الحساوی جیسی معروف اور معزز عرب شخصیات پر مشتمل جیوری پینل نے 30 جنوری سے 11 فروری تک جاری رہنے والے مقابلوں میں کامیاب افراد کے ناموں کا اعلان کیا۔
جیوری میں شامل پینل نے ووٹوں کی گنتی کے بعد  اول  آنے والوں کے ناموں کا اعلان کیا اور ہر شریک آواز  کے لیے ایک سکور دیا۔
مردانہ آواز کے لیے الیاس زوروقی اور  نسوانی آواز کے لیے نورا کو مانجا پروڈکشن کا ایک سین ڈب کرنے میں ان کی پرفارمنس  پر فاتح قرار دیا گیا۔
عربی ڈبنگ آرٹسٹ العطرش نے بتایا کہ عرب دنیا میں تفریحات کے  ساتھ ساتھ اپنی ثقافت کو دنیا کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے۔

کامیاب ناموں کے لیے جیوری میں معروف عرب شخصیات نے حصہ لیا۔ فوٹو عرب نیوز

انہوں نے مزید کہا کہ آواز کی ڈبنگ کے مقابلوں میں حصہ لینے والوں کی حیران کن تعداد سے اندازہ ہوتا ہے کہ انٹرٹینمنٹ میں مانجا پروڈکشن کمپنی بہتر انداز سے کام کر رہی ہے۔
ڈبنگ آرٹسٹ نے بتایا کہ اس سے پہلے ہم اپنی ثقافت کے بجائے دوسری ثقافتوں کو مناسب جانتے تھے لیکن اب ہم دنیا کے ہر ملک کو اپنی ثقافت کے بارے میں آگاہ کر رہے ہیں۔
جیوری کمیٹی نے ان مقابلوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ مانجا پروڈکشن کے ساتھ مل کر سعودی اور عرب نوجوانوں کو عربی میں اینی میٹڈ کارٹونز کے ساتھ اپنی شناخت دینے کا موقع  ملا۔

مانجا پروڈکشن کا سین ڈب کرنے پر فاتح قرار دیا گیا۔ فائل فوٹو عرب نیوز

مانجا پروڈکشن کمپنی کے سی ای او عصام بخاری نے بتایا کہ مانجا پروڈکشن نے اپنے قیام کے آغاز سے ہی باصلاحیت عرب نوجوانوں کو تربیت دینے اور ان کے ہنر کو ابھارنے پر کام کیا ہے۔
عصام بخاری نے کہا کہ عرب ٹیلنٹ کو آواز کی ڈبنگ میں آتا دیکھ کر خوشی ہے اور اس شعبے میں ممتاز افراد کے کام میں انہیں بھی شامل کر رہے ہیں۔
 

شیئر: