Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایاز صادق سپیکر اور غلام مصطفیٰ ڈپٹی سپیکر کے لیے اتحادی جماعتوں کے امیدوار

اتحادی جماعتوں نے سپیکر کے عہدے کے لیے مسلم لیگ ن کے ایاز صادق کو نامزد کر دیا ہے جب کہ ڈپٹی سپیکر کے لیے پیپلز پارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ امیدوار ہوں گے۔
نامزد وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے عشائیہ میں شامل اتحادی جماعتوں نے ملکی مسائل کے حل کے لیے مل کر چلنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
بدھ کو عشائیہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ نامزد وزیر اعظم شہبازشریف کی جانب سے عشائیہ دیا گیا۔
اتحادی جماعتوں کے نو منتخب اراکین نے عشائیے میں شرکت کی۔
’اتحادی جماعتوں نے ملک کو پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے عزم کا اظہار کیا، امید ہے پاکستان جلد اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگا۔‘
نوید قمر نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ذریعے مل کر اصلاحات کریں گے۔
’وزیراعظم کے لیے شہبازشریف جبکہ صدر کے لیے آصف علی زرداری پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں، تمام اتحادی جماعتوں کے رہنما عشائیے میں موجود تھے، جن عہدوں پر اب الیکشن ہونے ہیں ان پر اکٹھے ووٹ کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ عشائیہ میں بلاول بھٹو نے زور دیا کہ قومی مفاہمت کی پالیسی اپنائیں۔

پیپلز پارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ اتحادی جماعتوں کے ڈپٹی سپیکر کے امیدوار ہوں گے۔ (فوٹو: فیس بک)

’ہم اپوزیشن کے ساتھ بھی ڈائیلاگ کرنے کی بات کریں گے، ایاز صادق سپیکر جبکہ مصطفیٰ شاہ ڈپٹی سپیکر ہوں گے۔‘
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان یقین رکھتی ہے کہ مسائل کا حل ایک پارٹی کے پاس نہیں ہے، ساری سیاسی جماعتوں کو ملکر چلنا ہوگا۔
’جو جماعتیں اپوزیشن میں ہیں کچھ ایشوز پر ان کو ساتھ دینا چاہیے، ایم کیو ایم ہر اس عمل کو سپورٹ کرے گی جس سے لوگوں کے مسائل حل ہوں۔‘
علیم خان نے کہا کہ میری گزارش ہے کہ اب عوام پر رحم کریں۔ ’غریب لوگوں کے لیے حالات بدتر ہورہے ہیں، جہاں جہاں جس کو مینڈیٹ ملا ہے وہاں عوام کو ریلیف دیں، ہمارا جو کردار ہوگا وہ پوری ایمانداری کے ساتھ ادا کریں گے۔‘
اجلاس کے دوران سپیکرقومی اسمبلی، وزیراعظم، صدرمملکت کے امیدواران کی انتخابی مہم کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی میں خورشید شاہ، ایاز صادق، نوید قمر اور رانا تنویر حسین اور دیگر شامل ہیں۔
‏عشائیہ کے فوری بعد یہ کمیٹی جےیوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچی جہاں انھوں نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور تعاون کی درخواست کی۔
اس ملاقات میں احسن اقبال، ایاز صادق، سعد رفیق، رانا تنویر، یوسف رضاء گیلانی، خورشیدشاہ، نوید قمر، صادق سنجرانی، خالد مگسی، سینیٹر عبدالقادر، آئی پی پی کے صدر عبدالعلیم خان اور ق لیگ کے سالک حسین شامل تھے جبکہ جے یوآئی کے مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عطاء الرحمان، مولانا اسعد محمود، مفتی مصباح الدین، اسلم غوری، حافظ حمداللہ، عثمان بادینی، نور عالم خان ملاقات میں شامل تھے۔
ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت ہوئی۔ مولانا فضل الرحمن کی جانب سے اتحادی جماعتوں کی حمایت سامنے نہیں آئی۔

شیئر: