خلیجی مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی طلب میں اضافہ
انڈین چاول کی برآمدات میں کمی رواں سال بھی جاری رہے گی۔ (فوٹو سبق)
خلیجی منڈیوں میں پاکستانی چاول کی طلب میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔
ماضی کے مقابلے میں رواں برس مارکیٹ میں پاکستان کے باسمتی چاول کافی پسند کیے جا رہے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ 2 برسوں میں انڈین باستمی چاول کی برآمدات میں کمی کے باعث سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک، عراق، یمن اور امریکہ کی منڈیوں میں پاکستانی باسمتی چاول کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے۔
دوسری جانب انڈین حکومت کے اعداد وشمار کے مطابق انڈیا کو 2023 میں چاول کی برآمد سے 5.4 ارب ڈالر کا ریکارڈ منافع ہوا، تاہم پاکستانی چاول کی پیداوار میں اضافے اور کم قیمت پر دستیاب ہونے کی وجہ سے عالمی منڈیوں میں انڈین چاول کو چیلنجز کا سامنا ہے۔
سبق ویب نے انڈین جریدے ’دکن ہیرالڈ‘ کے حوالے سے کہا ہے کہ انڈین چاول کی برآمدات میں کمی رواں سال بھی جاری رہے گی جبکہ پاکستانی چاول کی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ کے باعث انڈین چاول کو سخت مسابقت کا سامنا ہوگا۔
انڈیا نے گزشتہ سال 4.9 ملین ٹن چاول برآمد کیے جو کہ 2020 کے مقابلے میں 5 ملین ٹن سے کم ہے۔
دوسری جانب پاکستانی رائس ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہنا تھا کہ مالی سال 2024-2023 میں پاکستانی چاول کی برآمدت 5 ملین ٹن تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال 3.7 ملین ٹن تھی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور انڈیا باسمتی چاول کے سب سے بڑے برآمد کنندگان ہیں۔ باسمتی چاول خلیجی ریاستوں سمیت دنیا کے کئی ممالک میں پسند کیے جاتے ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں