Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ سعودی فوٹوگرافر کی شاندار تخلیقات

حرم شریف کی تین گنبدوں والی تصویر کو زندگی کی شاندار کارکردگی سمجھتا ہوں۔ فوٹو عرب نیوز
طائف کے رہائشی رائد عبداللہ المالکی بچپن سے ہی فوٹو گرافی کا شوق رکھتے ہیں اور اب انہیں  فیملی فوٹوگرافر کے طور پر خاص شہرت حاصل ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رائد المالکی نے ام القریٰ یونیورسٹی سے فزیکل ایجوکیشن میں بیچلر کیا اور اس وقت وہ وزارت تعلیم میں ملازم ہیں۔

بعض اوقات کسی خاص لمحے کی تصویر انتہائی یادگار بن جاتی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی فوٹوگرافر انٹرنیشنل فیڈریشن آف فوٹوگرافک آرٹ اور فوٹوگرافک سوسائٹی آف امریکہ سمیت متعدد مقامی اور بین الاقوامی فوٹو گرافی کلبوں کے فعال رکن اور اہم تنظیموں سے وابستہ ہیں۔
رائد المالکی نے فوٹوگرافی کی متعدد مقامی اور بین الاقوامی نمائشوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور تعریفی اسناد حاصل کی ہیں۔
رائل کمیشن کے زیراہتمام مکہ فوٹوگرافی مقابلے میں مکہ شہر اور مقدس مقامات کی تصاویر سے انہیں شہرت اور نئی پہچان حاصل ہوئی۔ انہوں نے بتایا میرا اس قول پر یقین ہے کہ ایک تصویر ہزار الفاظ کی طاقت رکھتی ہے۔

رائد المالکی نے بین الاقوامی نمائشوں میں صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ فوٹو عرب نیوز

اپنے اس شوق کو جاری رکھنے کے بارے میں سعودی فوٹوگرافر نے کہا کہ بعض اوقات کسی خاص لمحے کی تصویر یادگار بن جاتی ہے اور عرصہ بعد بھی خوشی دیتی ہے۔
فوٹوگرافر کے لیے تصویر کا صحیح مطلب ایک ایسا عظیم پیغام ہے جسے صحیح طریقے سے پہنچایا جانا چاہیے۔
پہلا کمرشل کیمرہ والد صاحب نے مجھے تحفہ کیا جسے کبھی نہیں بھولوں گا، اس کیمرے سے نئی دنیا کی تلاش کا مرحلہ شروع ہوا۔

آرٹ کی نمائشیں  تجربات سے فائدہ اٹھانے میں مدد کرتی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

یادگار کیمرے سے میں نے بہت کچھ سیکھنا شروع کیا اور مختلف انداز سے فوٹو گرافی کے تجربات حاصل کئے۔
میرے شوق کے سفر میں یہ مرحلہ سب سے اہم تھا کیونکہ اس دوران فوٹوگرافی کے بنیادی گُر سیکھے جس میں خاص موقع پر تصویرکھینچنا اور اپنی غلطیوں سے سیکھنا شامل ہے۔
رائد المالکی نے کہا کہ عملی طور پر اس ہنر کو اپنانے کے لیے خصوصی کورسز اور کئی ورکشاپس میں شرکت کی۔

بین الاقوامی سطح پر ایک سے زیادہ ایوارڈز حاصل کیے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

جب میں نے مقامی اور بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا تو کئی اہداف سامنے تھے، خاص طور پر آرٹ کی نمائشیں جو دیگر معروف فوٹوگرافروں کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان کے تجربات سے فائدہ اٹھانے میں مدد کرتی ہیں۔
انٹرنیشنل فیڈریشن آف فوٹوگرافک آرٹ کی جانب سے مجھے بین الاقوامی آرٹسٹ کے ساتھ ساتھ ایشین فوٹوگرافرز یونین کی جانب سے ’گولڈن ایگزیبیٹر‘ کا ٹائٹل مل چکا ہے۔
مختلف مقابلوں میں حصہ لینا کا آغاز 2009 سے کیا اور خود کو بہتر بنانے کا سفر استقامت کے ساتھ جاری رکھا جس کے بدلے 2013 میں پہلا انٹرنیشنل ایوارڈ جیتا۔

فوٹوگرافر کو عمان، چین، فرانس اور انڈیا سے اعزازی شیلڈز مل چکی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

رائد نے بتایا کہ مسجد الحرام کی چھت پر نصب تین گنبدوں والی تصویر کو میں اپنی زندگی کی شاندار کارکردگی سمجھتا ہوں۔ اس تصویر نے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر سونے، چاندی اور کانسی کے ایک سے زیادہ ایوارڈز حاصل کیے ہیں۔
یہ شاہکار تصویر موسم حج کے دوران یوم عرفہ کے موقع پر سیکورٹی ایجنسی کے ہیلی کاپٹر سے لی گئی۔ اس روز عازمین عرفات میں ہوتے ہیں اور مسجد الحرام میں زائرین کی تعداد کم ہوتی ہے۔

خود کو بہتر بنانے کے سفرمیں 2013 میں پہلا انٹرنیشنل ایوارڈ ملا۔ فوٹو عرب نیوز

اس وقت حرم کی چھت پر صرف ایک شخص موجود تھا جس نے گنبدوں کے حجم کو نمایاں کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
سعودی فوٹوگرافر کو حال ہی میں عمان، چین، فرانس اور انڈیا سمیت کئی دیگر ممالک میں اعزازی شیلڈز بھی مل چکی ہیں۔
 

شیئر: