تاریخ کا پہلا کرکٹ ٹیسٹ کہاں ہوا، کون جیتا؟ ’مقابلہ آج بھی جاری ہے‘
تاریخ کا پہلا کرکٹ ٹیسٹ کہاں ہوا، کون جیتا؟ ’مقابلہ آج بھی جاری ہے‘
جمعہ 15 مارچ 2024 6:30
یوسف تہامی -دہلی
آسٹریلین سکواڈ جس نے 1877 میں انگلینڈ کے خلاف تاریخ کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔ فوٹو: وکی پیڈیا
یوں تو انگلنیڈ کو کرکٹ کا بانی اور موجد کہا جاتا ہے لیکن پہلا ٹیسٹ میچ اس سے کہیں دور آسٹریلیا کی سرزمین پر میلبرن کرکٹ گراؤنڈ پر ہوا تھا۔
آج سے کوئی 147 برس قبل آج ہی کے دن موسم بہار میں 15 مارچ 1877 کو ایک ایسا مقابلہ شروع ہوا جو ہنوز جاری ہے اور آج ٹیم انگلینڈ انڈیا کے خلاف اپنا 1072واں میچ کھیل رہی ہے۔
انگلینڈ اس وقت آسٹریلیا کے دورے پر تھی اور اس دوران دو میچ کھیلے گئے تھے۔ پہلے میچ میں اگرچہ انگلینڈ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن اس نے دوسرے میچ میں اپنی برتری ثابت کر دی تھی۔
آسٹریلیا کے اوپنر بیٹسمین چارلس بینر مین نے سنچری لگائی اور وہ رٹائرڈ ہرٹ ہوئے۔ ان کی سنچری کی بدولت ٹیم نے ایک مقابلہ جاتی سکور حاصل کیا کیونکہ باقی تمام کھلاڑی مل کر صرف 80 رنز ہی بنا سکے تھے۔
بلی مڈونٹر کی خطرناک بولنگ کے آگے انگلینڈ کی ٹیم بے بس نظر آئی اور پوری ٹیم اوپنر ہیری چپ کی نصف سنچری کے باوجود صرف 196 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔
اس طرح آسٹریلیا کے بلی مڈونٹر پہلے بولر بنے جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
آسٹریلیا کی دوسری اننگز اچھی نہیں رہی اور پوری ٹیم محض 104 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔ انگلینڈ کے آلفریڈ شا نے پانچ وکٹیں لیں اور وہ ایک اننگز میں پانچ وکٹیں لینے والے دوسرے کھلاڑی بنے۔
انگلینڈ کو جیت کے لیے محض 153 رنز درکار تھے لیکن آسٹریلیا کے فاسٹ بولر ٹام کینڈل کی تباہ کن بولنگ کے سبب پوری ٹیم 108 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ انہوں نے 55 رنز کے عوض سات وکٹیں لیں اور اس طرح آسٹریلیا تاریخ کا یہ پہلا میچ 45 رنز سے جیتنے میں کامیاب ہو گیا۔
اس کے بعد سے اب تک آسٹریلیا دنیا کی مضبوط ترین ٹیم رہی ہے اور اس کی جیت کا اوسط بھی سب سے زیادہ ہے۔
اگرچہ یہ ٹیسٹ کرکٹ کا پہلا میچ تھا لیکن اس سے قبل بھی انٹرنیشنل میچز ہو چکے تھے۔
کرکٹ کی تاریخ کے مطابق اولین بین الاقوامی دورے فرانسیسی انقلاب اور امریکی خانہ جنگی کے سبب نہ ہو سکے تھے۔ لیکن پہلا بین الاقوامی میچ امریکہ اور کینیڈا کے درمیان 1844 میں ہوا تھا۔
یہ میچ خزاں کے موسم میں 24-26 ستمبر کے درمیان ہوا تھا جہاں خراب موسم کی وجہ سے دوسرے دن کا کھیل نہ ہو سکا تھا۔
اسی طرح انگلینڈ نے 1859 میں کرکٹ کے میچز کھیلنے کے لیے پہلی مرتبہ غیرملکی دورہ کیا تھا۔ اس کی ٹیم شمالی امریکہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دورے پر گئی تھی۔ 1868 میں آسٹریلین ٹیم نے پہلا غیرملکی دورہ کیا تھا اور وہ میچز کھیلنے انگلینڈ پہنچی تھی۔
اس وقت سے اب تک 12 ٹیموں کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ مل چکا ہے۔ لیکن تیسری ٹیم جنوبی افریقہ کی تھی جس نے دورہ کرنے والی انگلینڈ ٹیم کے خلاف 12 مارچ سنہ 1889 کو اپنا پہلا میچ کھیلا تھا۔
جنوبی افریقہ کے بعد ویسٹ انڈیز کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ 23 جون 1928 کو دیا گيا اور اس ٹیم نے انگلینڈ کا دورہ کیا۔
اس کے بعد پانچویں ٹیم نیوزی لینڈ کی ٹیم رہی جسے ٹیسٹ ٹیم کا درجہ ملا۔ اس نے اپنا پہلا میچ 10 جنوری سنہ 1930 کو دورہ کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم کے خلاف کھیلا۔
انڈیا کو 25 جون سنہ 1932 کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ ملا جب مہاراجہ پوربندر کی قیادت میں پورے برصغیر پر مشتمل ایک ٹیم انگلینڈ کے دورے پر پہنچی تھی۔
ہندوستان کی تقسیم کے بعد پاکستان وجود میں آیا جہاں کرکٹ پہلے سے ہی مقبول تھی اور اس طرح ٹیسٹ کرکٹ کو ایک نئی ٹیم پاکستان کے روپ میں ملی جس نے ہندوستان کے دورے کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کیا۔ اس نے 16 اکتوبر سنہ 1952 کو اپنا پہلا میچ ہندوستان کے خلاف کھیلا۔
اس طرح پاکستان پہلی ٹیم تھی جس نے انگلینڈ کے بجائے کسی دوسری ٹیسٹ ٹیم کے خلاف اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔
ایک عرصے تک ٹیسٹ ٹیم کھیلنے والی محض سات ٹیمیں تھیں اور پھر 30 برس بعد 17 فروری 1982 میں سری لنکا کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ ملا جب اس نے انگلینڈ کے خلاف اپنی سرزمین پر پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔
پھر 10 برس بعد زمبابوے کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ 18 اکتوبر 1992 کو ملا جبکہ بنگلہ دیش کو 10 نومبر 2000 میں یہ درجہ دیا گیا۔ آئر لینڈ نے 11 مئی 2018 میں یہ اعزاز حاصل کیا اور اسی سال 14 جون کو افغانستان کی ٹیم ٹیسٹ میچ کھیل کر 12ویں ٹیم بن گئی۔
اب تک 2533 میچز ہو چکے ہیں جبکہ انڈیا کے شہر دھرم شالہ میں 2534واں میچ انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان جاری ہے۔
یہ کرکٹ کی ستم ظریفی ہی ہے کہ جن دو ٹیموں نے کرکٹ کے لیے پہلا بین الاقوامی دورہ کیا، وہاں کرکٹ زیادہ مقبول نہ ہو سکی اور وہ عالمی کرکٹ کے منظرنامے پر تو ہیں لیکن ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی ٹیم کا انہیں درجہ نہ مل سکا۔