فوڈ پوائزنگ، ریستوران کی ریاض اور الخرج میں برانچوں کی بندش برقرار
25 اپریل کو فوڈ پوائزنگ سے 35 افراد متاثر ہوئے تھے (فوٹو سبق)
ریاض میونسپلٹی نے کہا ہے کہ فوڈ پوائزنگ واقعے کی تحقیقات کے بعد ابتدائی رپورٹ میں ریاض میں فوڈ پوائزنگ کے واقعہ کی ذمہ دار ایک ہی کمپنی کو ٹہرایا گیا ہے۔ ریستوران کی ریاض اور الخرج میں موجود تمام شاخیں اور فو ڈ پروسینگ کی سہولتیں بدستور بند رہیں گی۔
سبق اور عرب نیوز کے مطابق ریاض میونسپلٹی نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اس سلسلے میں کمپنی پر جرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ جرمانے کی رقم مکمل تحقیقات کی بنیاد پر اور فوڈ پوائزنگ کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے قانون کے مطابق مقرر کی جائے گی۔
سبق ویب کے مطابق 25 اپریل کو فوڈ پوائزنگ سے 35 افراد متاثر ہوئے تھے جن میں سے کئی ہسپتال میں زیر علاج رہے۔
ریاض میونسپلٹی نے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ کمنی کی شاخیں اور دیگر سہولتیں کب تک بند رہیں گی تاہم کہا گیا کہ یہاں موجود تمام غذائی اشیا کو تلف کیا جائے گا۔ بلڈنگ اور تمام سامان کی صفائی اور انہیں جراثیم سے پاک کرنے کے عمل کی نگرانی میونسپلٹی کے حکام کریں گے۔
میونسپلٹی کے مطابق اس کیس کے سامنے آنے کے بعد تمام کھانے پینے کی جگہوں کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔
قبل ازیں سعودی وزارت صحت نے تصدیق کی تھی کہ ریاض میں فوڈ پوائزنگ سے متاثر ہونے والے نصف سے زیادہ مریضوں کو انتہائی نگہداشت سے فارغ کر دیا گیا۔
وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا کہ فوڈ پوائزنگ سے متاثر ہونے والے 25 افراد کو ہسپتال سے فارغ کیا گیا ہے اور گزشتہ تین دن کے دوران متاثرین میں واضح کمی نوٹ کی گئی ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں