چین کے صدر شی جن پنگ کا پاکستان کو علاقائی تجارتی مرکز بنانے کا عزم
چین کے صدر شی جن پنگ نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں پاکستان کو تجارت اور راہداری کا مرکز بنانے میں مدد کا عزم ظاہر کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جمعے کو بیجنگ میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں چینی صدر نے پاکستان کی سکیورٹی اور علاقائی سالمیت کے لیے مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
پاکستان کے وزیراعظم چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو اپ گریڈ کرنے کی کوششوں میں رواں ہفتے پانچ روزہ دورے پر بیجنگ پہنچے تھے۔
سی پیک کو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کا اہم حصہ سمجھا جاتا ہے جس کے ذریعے بیجنگ نے 60 بلین ڈالر سے زیادہ کا وعدہ کر رکھا ہے۔
پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف اور چینی صدر شی جن پنگ نے دونوں ممالک کے درمیان موجود پائیدار شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے، سی پیک کی اپ گریڈیشن اور دوسرے مرحلے میں ترقیاتی منصوبوں کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے سیاسی، سکیورٹی، اقتصادی، تجارتی اور عوام سے عوام کے تبادلے سمیت دیگر مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے تاریخی گریٹ ہال آف دی پیپل میں چینی صدر شی جن پنگ سے طویل اور تفصیلی ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کے ہمراہ وفاقی وزراء اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے چین میں ان کے اور ان کے وفد کے پرتپاک استقبال پر صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے 2015 میں صدر شی جن پنگ کے پاکستان کے تاریخی دورے کو یاد کیا جس کے دوران چین - پاکستان اقتصادی راہداری کو باضابطہ طور پر فعال کیا گیا تھا اور دو طرفہ تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز کیا گیا تھا۔
دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان موجود پائیدار شراکت داری کی توثیق کی اور اسے مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے سیاسی، سکیورٹی، اقتصادی، تجارتی اور عوام سے عوام کے تبادلے سمیت دیگر مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کے بنیادی دلچسپی کے امور پر اپنی دیرینہ حمایت کا اعادہ کیا۔
صدر شی جن پنگ کے ویژنری بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (جی ڈی آئی) کو سراہتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ بی آر آئی کے فلیگ شپ منصوبے کے طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے سی پیک کے تحت جاری بڑے منصوبوں کی بروقت تکمیل پر اتفاق رائے کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے سی پیک کے تحت دونوں ممالک کی ترقیاتی حکمت عملیوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کو دہرایا۔
انہوں نے پاکستان میں چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے پاکستان کے عزم اور مکمل حمایت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو اقتصادی اصلاحات اور پائیدار ترقی، صنعتی ترقی، زرعی جدید کاری اور علاقائی روابط کے لیے پاکستان کی پالیسیوں اور پاکستان کی ترقی میں سی پیک کے اہم کردار کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کا عوام پر مرکوز، سماجی و اقتصادی ترقی کا ایجنڈا چین کے ’مشترکہ خوشحالی‘ کے تصور پر مبنی ہے۔
صدر شی جن پنگ نے وزیر اعظم کے اعزاز میں عشائیے کا بھی اہتمام کیا جہاں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کا ایک اور دور ہوا۔ سنہ 2024 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کے صدر کے ساتھ وزیراعظم شہباز کی یہ پہلی ملاقات تھی۔ یہ ملاقات دو طرفہ دوستی اور دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کی عکاس تھی۔
شی آن پہنچنے پر شانشی صوبے کے نائب گورنر چَھن چُھنجیانگ اور اعلی چینی سفارتی عملے کے ساتھ پاکستانی سفارتی اہلکاروں نے وزیرِاعظم اور پاکستانی وفد کا پر تپاک استقبال کیا۔
وزیرِاعظم اپنے دورۂ شی آن کے دوران صوبہ شانشی کی اعلی پارٹی قیادت سے ملاقات کریں گے۔
اس کے علاوہ جدید زراعت کے حوالے سے قائم ادارے یانگلنگ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کریں گے۔