Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گزشتہ دو دہائیوں سے حجاج کی خدمت میں مصروف سعودی خاندان

چار سالہ بچہ بھی حجاج کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے (فوٹو، بشیر صالح)
مکہ مکرمہ میں مقیم سعودی خاندان گزشتہ 24 برس سے حجاج کی خدمت میں مصروف ہے۔ تین سالہ بچہ بھی  فلاحی کام میں اپنے والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ برابر کا حصہ لے رہی ہے۔
منی میں اس وقت لاکھوں کی تعداد میں دنیا بھر سے آنے والے حجاج کرام موجود ہیں جو سعودی عرب کی مہمان نوازی کی تعریف کررہے ہیں۔
مکہ مکرمہ کے ایک سعودی خاندان کا شمار بھی ایسے خوش قسمت لوگوں میں ہوتا ہے جو اللہ کے مہمانوں کی خدمت میں گزشتہ کئی برسوں سے مصروف ہے۔
مذکورہ سعودی خاندان کے بڑے تو بڑے کم سن بچے بھی اس جذبے سے سرشار ہیں ۔ چار سالہ لڑکی اپنے سے ایک برس بڑے بھائی اوربڑی بہن کے ہمراہ جمرات کی جانب جانے والے حجاج میں ٹھنڈے پانی کی بوتلیں اور بسکٹ وغیرہ تقسیم کرنے میں مصروف ہے۔

بڑی بہن کا کہنا ہےکہ 24 برس قبل اپنے والد کے ساتھ حجاج کی خدمت کرتی تھی(فوٹو، بشیر صالح)

حجاج کو پانی اور اشیا کی تقسیم کے وقت بچوں کے ساتھ  موجود انکی بڑی بہن نے بتایا کہ وہ اپنے والد کے ہمراہ اس وقت سے حجاج کی خدمت کررہی ہے جب اس کی عمر چار برس تھی ۔
لڑکی کا کہنا تھا کہ یہ سلسلہ گزشتہ 24 برس سے جاری ہے۔ ماضی میں اپنے والد کے ہمراہ حجاج کی خدمت کرتی تھی جو اب بھی جاری ہے۔ ہماری دعا ہے کہ رب کریم ہم سے راضی ہوجائے اور اس معمولی سی خدمت کو قبول فرمائے۔

کم سن بچے کے جذبے کو دیکھ کر حجاج بے ساختہ اسے دعائیں دینے لگتے ہیں (فوٹو، اردونیوز)

 حجاج  کم سن بچے کو پانی اور دیگر اشیا تقسیم کرتے دیکھ کر بے حد خوش ہوتے۔ کئی حجاج ان بچوں کے جذبے سے بے حد متاثر ہوکر دعائیں دیتے ہوئے بچی کوگلے لگا لیتے۔
خیال رہے سعودی عرب میں حجاج کی خدمت میں لوگ ہمیشہ سے ہی پیش پیش رہتے ہیں ۔ یہاں ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے کہ رب تعالی کے مہمانوں کی جتنی خدمت ہوسکے وہ کریں۔

مملکت میں لوگ حجاج کی خدمت کرنے میں پیش پیش رہتے ہیں(فوٹو، اردونیوز)

سیکیورٹی اہلکار ہی نہیں بلکہ انفرادی سطح پربھی لوگ حجاج کی خدمت کرنا اپنے لیے باعث فخر محسوس کرتے ہیں۔

شیئر: