Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھاپے کے دوران اسرائیلی فوج نے زخمی فلسطینی کو گاڑی سے باندھ دیا

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ فوجیوں نے فوجی پروٹوکول کی خلاف ورزی کی ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)
اسرائیلی فوج نے سنیچر کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں چھاپے کے دوران ایک زخمی فلسطینی کو گاڑی کے سامنے اس وقت باندھا جب اس کو طبی امداد کی ضرورت تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اور روئٹرز کے ذریعے تصدیق شدہ ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنین کے ایک فلسطینی شہری مجاہد اعظمی کو جیپ سے باندھا گیا ہے اور جیپ کو دو ایمبولینسوں کے درمیان سے گزرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنین میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس سے ایک مشتبہ شخص زخمی ہو گیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں نے پھر فوجی پروٹوکول کی خلاف ورزی کی۔ ’مشتبہ شخص کو لے جایا گیا اور اس کو گاڑی سے باندھا گیا۔‘
فوج نے کہا ہے کہ ’واقعے کی ویڈیو میں فورسز کا طرز عمل اسرائیلی فوج کی اقدار کے مطابق نہیں ہے اور اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔‘
فوج نے بتایا کہ اُس شخص کو علاج کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے۔
مجاہد اعظمی کے اہل خانہ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے گرفتاریوں کے لیے چھاپہ مارا گیا تھا اور وہ چھاپے کے دوران زخمی ہوا۔
جب اہل خانہ نے ایمبولینس کے لیے درخواست کی تو فوج نے مجاہد کو حراست میں لیا اور اس کو گاڑی سے باندھ کر لے جایا گیا۔
غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ سے قبل ہی مغربی کنارے میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے تاہم عسکریت پسند تنظیموں پر فوج کے متواتر چھاپے، فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کی طرف سے ہنگامہ آرائی، اور سڑکوں پر مہلک حملوں کی وجہ سے اس میں مزید اضافہ ہوا۔

شیئر: