Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں صدارتی الیکشن: مایوس ووٹرز انتخابی عمل سے دور

ایران میں صدارتی انتخاب کا دوسرا راؤنڈ 5 جولائی (جمعے) کو ہو گا (فوٹو: اے ایف پی)
20 سال قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای جمعہ کی نماز میں ہجوم کے سامنے کھڑے ہو کر امریکہ کو اس کے مایوس ووٹروں کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بناتے تھے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق خامنہ ای نے 2001 میں کہا تھا کہ ’کسی ملک کے لیے 35 فیصد یا 40 فیصد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ ہونا شرمناک ہے، جیسا کہ کچھ ملکوں میں ہوتا ہے جہاں آپ صدارتی انتخابات ہوتے دیکھ رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ ان کے عوام ان کے سیاسی نظام پر اعتماد نہیں رکھتے اور انہیں اس کی کوئی پرواہ ہے نہ ہی کوئی اُمید۔‘
اب ایران کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے جس کا ذکر آیت اللہ خامنہ ای اپنے بیانات میں کیا کرتے تھے۔
ایران کے صدارتی انتخاب میں سخت گیر امیدوار سعید جلیلی اور ان کے اصلاح پسند حریف مسعود پزشکیان میں سے کسی کو بھی واضح برتری حاصل نہیں ہوئی، جس کے بعد یہ الیکشن دوسرے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔
صدارتی انتخاب کا دوسرا راؤنڈ 5 جولائی (جمعے) کو ہو گا۔
گزشتہ ہفتے دو کروڑ 45 لاکھ سے زائد ووٹرز میں سے صرف 39.9 فیصد نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا جبکہ 10 لاکھ سے زیادہ بیلٹس کو بعد میں مسترد کر دیا گیا۔
ایران کو کئی برسوں سے معاشی بحران کا سامنا ہے جس کی وجہ سے عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ 2022 میں اخلاقی پولیس کی زیرحراست مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ملک گیر احتجاج  کے دوران پُرتشدد کریک ڈاؤن نے عوام کو مزید مشتعل کر دیا ہے۔

صدارتی انتخاب کا دوسرا راؤنڈ 5 جولائی کو ہو گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

یورینیم کی افزودگی میں اضافے کی وجہ سے ایران کی مغرب کے ساتھ کشیدگی برقرار ہے۔
سخت گیر سابق جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی کے مدّمقابل اصلاح پسند مسعود پزشکیان ہیں جو ہارٹ سرجن ہیں۔
پیزشکیان کے حامی سعید جلیلی کی قیادت میں آنے والے ’تاریک دنوں‘ سے خبردار کرتے ہیں۔ بہت سے افراد اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ ان کے ووٹ کی بھی اہمیت ہے۔
گرافک ڈیزائن کی تعلیم حاصل کرنے والی یونیورسٹی کی 23 سالہ طالبہ لیلیٰ سیدی کہتی ہیں کہ ’میں نے ووٹ نہیں دیا اور نہ ہی میں دوں گی کیونکہ نہ اصلاح پسندوں اور نہ ہی سخت گیروں میں سے کسی نے مہسا اور بعد میں سامنے آنے والے مسائل  پر معافی نہیں مانگی جن سے نوجوان دوچار تھے۔‘

شیئر: