Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سسٹم ڈی ریل ہونے کا خدشہ ہے، حکومت بچانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے: خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہا کہ ’ہم حکومت بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر دفاع  اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خواجہ آصف نے ملکی نظام کے ڈی ریل ہونے کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں پہلے بھی حادثے ہوئے ہیں اب بھی ہوسکتے ہیں۔
نجی چینل ہم نیوز کے پروگرام ’فیصلہ آپ کا‘ میں عاصمہ شیرازی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت سیاسی طورپر ڈیڈلاک ہے۔
’ڈیڈلاک بڑھا تو سسٹم ڈی ریل ہوسکتا ہے۔ اس وقت صورتِ حال تشویش ناک اور غیریقینی کی ہے۔‘
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ’یہ سرگوشیاں بھی ہو رہی ہیں کہ اکتوبر آنے دیں۔ پھر انتخابات سے متعلق بھی درخواست لگا دیں گے۔‘
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ ’ہم حکومت بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔‘
عدلیہ اور حکومت کے درمیان تنازع سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ڈیڈلاک کی صورت حال ہے۔ ’ہفتے دس دن میں معاملات میں کلریٹی آجائے گی۔‘
پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے وزیر دفاع نے کہا کہ میرے خیال میں 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی پر پابندی لگنی چاہیے تھی، اس میں تاخیر کی گئی۔
’پیپلز پارٹی ہمارے ساتھ ہے مگر حالات کو دیکھنے میں اختلافات ہو سکتے ہیں، پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے مشاورت نہیں کی گئی، پی ٹی آئی پر پابندی کا اعلان اتحادیوں سے مشاورت کے بعد کیا جانا چاہیے تھا، اکثریت ہو بھی تو اتحادیوں سے مشاورت ضرور ہونی چاہیے۔‘
خواجہ آصف نے کہا کہ جب بھی ان کی ذات پربات آئی انہوں نے ملک کو اٹیک کیا ہے۔ میرا خیال ہے 9 مئی کے واقعات کے بعد ہی پی ٹی آئی پر پابندی لگنی چاہیے تھی، پی ٹی آئی کی ملکی مفاد کے خلاف سرگرمیاں پچھلے ڈیڑھ سال سے جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ سینیئر رہنماؤں سے مشاورت کے بعد ہو گا، کچھ لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں، قائد ن لیگ بھرپور فعال ہیں ، تمام بڑے فیصلے اور حکمت عملی نواز شریف سے منظور ہوتی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی صورت حال نظر نہیں آرہی ، شہباز شریف نے مختلف اوقات میں بات چیت کی آفر کی، لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعظم کی پیش کش کا کوئی جواب نہیں آیا، بلکہ وزیراعظم کی بات چیت کی آفر پر پی ٹی آئی نے شور شرابہ کیا۔

شیئر: