Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کا معاہدہ، ترکیہ بحری فوج صومالیہ بھیجے گا

صدر طیب اردوغان نے صومالیہ فوج بھجوانے کے لیے پارلیمان میں تحریک جمع کرائی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
ترکیہ نے تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کی غرض سے صومالیہ کے پانیوں میں بحری فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترکیہ کے صدر طیب رجب اردوغان نے جمعے کے روز پارلیمان میں ایک تحریک جمع کروائی جس میں صومالیہ اور اس کے پانیوں میں ترک فوج تعینات کرنے کی اجازت مانگی ہے۔
اس تحریک سے ایک روز قبل ترک وزیر برائے توانائی نے اعلان کیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہائیڈرو کاربن معاہدے کے تحت تیل و گیس کی تلاش کے لیے ترکیہ اپنا ایک تحقیقاتی بحری جہاز صومالیہ کے پانیوں میں بھجوائے گا۔
رواں سال کے آغاز میں صومالیہ کے وزیر دفاع کے دورہ انقرہ کے دوران ترکیہ اور صومالیہ نے دفاعی اور معاشی تعاون کے لیے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
حالیہ چند سالوں میں ترکیہ، صومالیہ کی حکومت کا قریبی اتحادی بن گیا ہے۔
انقرہ نے صومالیہ میں سکول، ہسپتال اور دیگر انفراسٹرکچر تعمیر کیا ہے اور ترکیہ میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے صومالی طلبہ کو سکالرشپ بھی دیے ہیں۔
سال 2017 میں ترکیہ نے صومالیہ کے دارالحکومت مقدیشو میں سب سے بڑا فوجی اڈہ قائم کیا تھا۔ صومالی فوج اور پولیس کو بھی ترکیہ ٹریننگ فراہم کرتا ہے۔

شیئر: