حائل ریجن میں عجیب و غریب چٹان ’جبل ابو الھول‘
ہفتہ 20 جولائی 2024 22:40
چٹان کو دیکھ کر انسانی چہرے کا گمان ہوتا ہے(فوٹو، ایس پی اے)
حائل ریجن کے جنوب مغرب میں واقع پہاڑی سلسلہ پر موجود انسانی شباہت کی حامل چٹان سیاحوں میں غیرمعمولی طورپر مشہور ہو رہی ہے جسے ’ابوالھول‘ کا نام دیا گیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے ‘ کےمطابق حائل ریجن کے جنوبی سمت میں 120 کلومیٹر ابا الحیران قصبے کے نواحی پہاڑی علاقے میں صدیوں کی ارضی تبدیلوں کی وجہ سے چٹانوں کی عجیب وغریب شکلیں بن گئی ہیں جن میں ایک چٹان جس کے بارے میں گمان یہ بھی ہے کہ اسے عہد رفتہ کے انسانوں نے کسی طرح تراشا ہوگا۔
یہ چٹان دور سے دیکھنے میں انسانی چہرے کی طرح دکھائی دیتی ہے اسی لیے اس چٹان کو ’ابوالھول پہاڑ‘ کا نام دے دیا گیا ہے۔ علاقے میں آنے والے سیاح یہاں کے نظارے کرنے ضرور آتے ہیں۔
قدیم فلکیات اور چٹانوں کی تشکیل کے حوالے سے ایک محقق ’مشاری النشمی‘ کا کہنا تھا کہ ’ابوالحیران ‘ نامی قصبے میں ابو الھول چٹان ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ قدرتی طورپر ہوا کے دوباو سے چٹانی کٹاو پیدا ہو جاتے ہیں جبکہ بارش اور ہوا میں نمی بھی چٹانوں پر اثر انداز ہوتی ہے جس سے مختلف شکلیں ابھر جاتی ہیں۔
تاہم انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ ماہرین کو چاہئے کہ وہ چٹانوں کی بناوٹ اور اس میں ہونے والی تبدیلی کے بارے میں وسیع بنیادوں پر تحقیق کریں تاکہ وقت کے ساتھ ساتھ انکی بناوٹ میں ہونے والی تبدیلی کے بارے میں معلومات حاصل ہوں۔
واضح رہے حائل ریجن میں بے شمار سیاحتی و تفریحی مقامات بکھرے پڑے ہیں جنہیں دیکھ کر انسان حیرت زدہ رہ جاتے ہیں جن میں ایک ’جبل ام سنمان‘ بھی ہے جس کے پتھروں پر عہد رفتہ کے تقریبا 5 ہزار سے زائد نقوش ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ نقوش ساتویں صدی قبل از مسیح سے تعلق رکھتے ہیں۔