زمانہ قدیم سے طائف، الباحہ اور عسیر ریجن میں اپنا مسکن بنائے ہوئے ہیں۔ فوٹو واس
جونیپر کے درخت سعودی عرب میں سرسبز جنگلات اور بلند و بالا پہاڑوں کی علامت ہیں جو زمینی ماحولیاتی نظام کا توازن برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی واس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سروت پہاڑوں میں فطرت کے محافظ یہ خاص درخت جنگلی حیات کے لیے بہترین پناہ گاہیں سمجھی جاتی ہیں۔
یہ درخت زمانہ قدیم سے سعودی عرب کے پہاڑی علاقوں طائف، الباحہ اور عسیر ریجن میں اپنا مسکن بنائے ہوئے ہیں۔
سعودی عرب کے قومی مرکز برائے نباتاتی ترقی و صحرا بندی کے تحت خاص قسم کے درختوں کی نگرانی اور پرورش ان کی لمبی عمر کو یقینی بنانے اور قدرتی وسائل کی حفاظت کے لیے کی جاتی ہے۔
مکہ مکرمہ کے قریبی علاقوں الہدا اور الشفاء کے خوبصورت پہاڑی سلسلے میں سیاحوں کی دلچسپی کے لیے ان درختوں کو نقصان سے محفوظ رکھنا اور افزائش میں ترقی مرکز کی اولین ترجیح ہے۔
مرکز برائے نباتاتی ترقی میں تحقیقی شعبے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر احمد الغامدی نے بتایا ’مملکت کے جنوب مغربی پہاڑی علاقوں میں جونیپر کے درخت کی اہمیت اور اسے درپیش خطرات میں موسمی عوامل شامل ہیں۔‘
موسمی عوامل علاقے میں اس قسم کے پائے جانے والے درختوں کے مرجھانے کا باعث اور افزائش کی پیش رفت میں کمی کا باعث ہیں۔
احمد الغامدی نے مزید بتایا ایک نیا ادارہ ہونے کے باوجود ہمارا مرکز جونیپر کے درختوں کی افزائش، نگرانی اور بحالی کی کوششوں میں سرگرم عمل ہے۔
سعودی گرین انیشیٹو کے مملکت میں 10 بلین درخت لگانے کے ہدف کو سامنے رکھتے ہوئے اس انحطاط کی وجوہات کے باوجود جونیپر کے درختوں کے ساتھ جنگلات کا رقبہ بڑھایا جا رہا ہے۔
اس موقع پر ماہر نباتات ڈاکٹر صالح الشیل نے بتایا کہ علاقے میں سروت پہاڑوں پر جونیپر کے درخت خطے کی قدرتی خوبصورتی اور اہمیت کی عکاسی کرتے ہیں۔
قدرتی ماحول میں پھلتے پھولتے یہ سرو قد سدا بہار درخت علاقے میں آب و ہوا پر خوشگوار اور نمایاں اثر ڈالتے ہیں۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں