Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران اور اسرائیل کو آگاہ کر دیا کہ خطے میں مزید کشیدگی کی ضرورت نہیں، انٹونی بلنکن

انٹونی بلنکن نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں پر معاہدے کے لیے جاری بات چیت حتمی مراحل میں ہے۔ فوٹو: روئٹرز
امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران کو آگاہ کر دیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں تنازع کو بڑھنا نہیں چاہیے، دوسری جانب محکمہ دفاع نے خبردار کیا ہے کہ خطے میں موجود اس کی افواج پر حملے برداشت نہیں کریں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گزشتہ ہفتے حماس اور حزب اللہ کے سینیئر کمانڈرز کی ہلاکت کے بعد ایران اور اس کے حامیوں کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں حملوں کی نئی لہر کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
پیر کو عراق میں ایک فوجی اڈے پر حملے میں پانچ امریکی فوجی اور دو کانٹریکٹر زخمی ہوئے تھے جس کا ذمہ دار سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے ایرانی حمایت یافتہ گروپ کو ٹھہرایا ہے۔
سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ خطے میں اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور اس پر ’واضح اتفاق رائے‘ پایا جاتا ہے کہ کسی کو بھی صورتحال کو مزید کشیدہ نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ بھرپور سفارتکاری جاری ہے اور ایران کو براہ راست یہ آگاہ کر دیا ہے۔ ہم نے یہ پیغام اسرائیل کو بھی براہ راست پہنچا دیا ہے۔‘
انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ امریکہ حملوں کے خلاف اسرائیل کا دفاع کرتا رہے گا تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ خطے میں ہر ایک کو کشیدگی میں اضافے اور غلط اندازے کے باعث پیدا ہونے والے خطرات کو سمجھنا چاہیے۔
سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ مزید حملوں سے صرف خطرناک نتائج مرتب ہونے کے خدشات میں اضافہ ہوگا جن کی نہ تو کوئی پیش گوئی کر سکتا ہے اور نہ ہی یہ کسی کے مکمل کنٹرول میں ہیں۔
انٹونی بلنکن نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں پر معاہدے کے لیے جاری بات چیت حتمی مراحل میں ہے اور جنگ جلد ختم ہو جانی چاہیے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں اضافی جنگی طیارے اور نیوی کے جنگی بحری جہاز تعینات کرے گا۔
سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ ہماری توجہ اپنے فوجیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے اور اگر اسرائیل مدد کے لیے بلائے تو ہم اس کا دفاع کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہوں۔

شیئر: